یمن کی ریاض سے وابستگی کا دور گذر گيا
یمن کے اعلی حکام کا کہنا ہے کہ سعودی اتحاد جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: المسیره ٹیلی ویژن چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے مشیر محمد طاہرانعم نے کہا ہے کہ سعودی عرب کو جان لینا چاہئے کہ یمن اب ریاض سے وابستہ نہیں ہے اور اپنے دشمنوں کو نقصان پہنچانے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے زور دیکر کہا کہ یمنی عوام کو جارحیت کرنے والوں کے مقابلے میں اپنی طاقت اور شجاع قیادت پر مکمل بھروسہ ہے۔
اس کے علاوہ یمن کی التحریر تحریک کے سربراہ صالح صائل نے بھی صاف الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ امن کے حصول کے لئے جب تک ریاض کےعملی اقدامات کا مشاہدہ نہیں کیا جاتا، تب تک سعودی حکام کے دعووں کو بیان بازی سمجھا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ یمن کی جنگ گذشتہ چھبیس مارچ کو اپنے نویں سال میں داخل ہوگئی ۔ اس بیچ اقوام متحدہ اور عمان کی ثالثی میں اپریل سن دو ہزار بائیس میں دو ماہ کے لئے جنگ بندی نافذ ہوئی جس میں اکتوبر تک توسیع بھی کی گئی تاہم اس وقت سے لیکر اب تک نہ جنگ نہ امن کی صورتحال برقرار ہے۔
سعودی اتحاد نے اپریل سن دو ہزار بائیس میں نافذ ہونے والی جنگ بندی کا احترام کیا نہ ہی اس کے بعد ہونے والی امن کی کوششوں کا پاس رکھا۔