Jan ۰۷, ۲۰۲۳ ۰۹:۵۹ Asia/Tehran
  • پاکستان ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے کیا کرنے والا ہے؟

پاکستان کی حکومت اس وقت سخت ترین اقتصادی بھنور میں پھنس چکا ہے اور اس سے نجات کیلئے وہ ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا ہے۔

سحر نیوز/ پاکستان: ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی وفاقی حکومت نے ڈیفالٹ کے خطرے سے نمٹنے کیلئے حکومتی اثاثہ جات کو تیزی سے فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے.

وفاقی حکومت نے جمعے کے روز فیصلہ کیا ہے کہ ممکنہ ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے دو پاور پلانٹس کو قطر کی حکومت کو براہ راست فروخت کردیے جائیں، یہ پلانٹ 4 سال قبل حکومت کی نجکاری کی فہرست میں شامل تھے اور حکومت کو امید تھی کہ اس کی فروخت سے اسے ایک ارب 50 کروڑ ڈالر حاصل ہوں گے تاہم اب موجودہ حکومت نے اسے نجکاری کے بجائے براہ راست قطر کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس سے قبل حکومت کی جانب سے کابینہ کی ایک نئی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کا مقصد حکومتی اثاثہ جات کو تیزی سے فروخت کرنے کے عمل کا جائزہ لینا تھا۔ اسی سلسلے میں 2460 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا حامل یہ پاور پلانٹ اب کسی بیرونی ملک کو براہ راست فروخت کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعرات کے اس سلسلے میں نجکاری کمیشن کا اجلاس بلایا گیا تھا جس میں ان دونوں پلانٹس کو نج کاری کی فہرست سے نکالنے کا کہا گیا جبکہ نج کاری کے وزیر عابد حسین بھیو جو کہ نجکاری کمیشن بورڈ کے چیئرمین بھی ہیں انھوں نے اس اجلاس کی صدارت وڈیو لنک کے ذریعے کی تھی۔

نجکاری کمیشن بورڈ کے اجلاس کے بعد عام طور پر پریس بیان جاری کیا جاتا ہے تاہم جمعرات کو ہونے والے بورڈ اجلاس کے حوالے سے کوئی مراسلہ جاری نہیں کیا گیا جس سے لگتا ہے کہ وفاقی حکومت اس معاملے کو خفیہ رکھنا چاہتی ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ حکومت نے ابھی تک اس سلسلے میں کوئی بیان نہیں دیا ہے۔

ٹیگس