مہاجرین اور پناہ گزینوں کے لئے ترکیه غیر محفوظ ہوا
ترکیے کے محکمہ امیگریشن نے اعلان کیا ہے کہ نئے سال کے پہلے ہفتے میں سیکڑوں مہاجرین اور پناہ گزینوں کو ملک سے ڈی پورٹ کر دیا گیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: ترکیے کے محکمہ امیگریشن نے اعلان کیا ہے کہ نئے سال کے پہلے دنوں میں سیکڑوں مہاجرین اور پناہ گزینوں کو ملک سے نکال دیا گیا ہے۔
ڈیلی صباح اخبار کے مطابق، ترکیے کے ڈائریکٹوریٹ آف امیگریشن نے گزشتہ روز اعلان کیا کہ ملک نے 2023 کے پہلے پانچ دنوں میں 1889 غیر قانونی تارکین وطن کے داخلے پر بھی روک لگا دی ہے۔
ترک حکام کے مطابق مجموعی طور پر 20497 غیر قانونی تارکین وطن اب بھی اپنے ملکوں کو واپس جانے کے لیے حراستی مراکز میں ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق 2022 میں ترکیے سے ملک بدر کیے جانے والے غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 149 فیصد اضافہ ہوا ہے اور ان کی تعداد 97448 تک پہنچ گئی ہے۔ جہاں غیر قانونی امیگریشن سے نمٹنے کے لیے سرحدی حفاظتی اقدامات میں اضافہ کیا گیا ہے جبکہ غیر قانونی طور پر ترکیے میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو چارٹر پروازوں کے ذریعے ملک بدر کیا جا رہا ہے۔