Jan ۲۲, ۲۰۲۳ ۰۸:۵۶ Asia/Tehran
  • خواتین کا معاملہ افغانستان کو تنہا کر سکتا ہے

افغانستان کی طالبان انتظامیہ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ دنیا کے تمام ممالک اور بین الاقوامی اداروں کو افغانستان کی موجودہ صورتحال اور عوام کے حالات کو سمجھنے کی ضرورت ہے تاہم اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اگر خواتین کے سلسلے میں طالبان حکام کی پالیسیاں نہ بدلیں تو افغانستان عالمی سطح پر تنہا بھی ہو سکتا ہے۔

سحر نیوز/عالم اسلام: رواں ہفتے افغانستان کا دورہ کرنے والے اقوام متحدہ کے وفد کا کہنا ہے کہ خواتین پر پابندیوں سے افغانستان دنیا میں تنہا ہو جائے گا، ملک پہلے ہی افسوس ناک انسانی بحران کا شکار ہے، ہمیں اسے روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے چاہیے۔

افغانستان کا دورہ کرنے والے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی وفد نے زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو افغان خواتین کی مدد کرنی چاہیے۔

افغان عوام کی فوری مدد کا مطالبہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے قانونی ماہرین نے افغانستان میں قانونی حکمرانی اور عدالتی آزادی کے خاتمے کو انسانی حقوق کی تباہی قرار دیا، انہوں نے کہا کہ قانونی نظام میں خواتین کو شامل نہ کرنے پر انتہائی تشویش ہے۔

افغانستان کی طالبان انتظامیہ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ دنیا کے تمام ممالک اور بین الاقوامی اداروں کو افغانستان کی موجودہ صورتحال اور عوام کے حالات کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ انسان دوستانہ مسائل کو سیاسی معاملات سے نہ جوڑا جائے۔

انہوں نے کہا کہ طالبان عالمی برادری سے ان شعبوں میں تعاون کی یقین دہانی کراتا ہے جن میں ان کے بقول دینی اصول اور افغانستان کے قومی اقدار کا خیال رکھا گیا ہو۔

ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا کہ طالبان افغان عوام کے مذہبی مسائل کے ذمہ دار ہیں لہذا بقول ان کے، غیرشرعی مسائل کی اجازت نہیں دے سکتے ۔

قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی تازہ نشست میں طالبان سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ تعلیم اور روزگار سمیت مختلف شعبوں میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کا خیال رکھا جائے۔

 

ٹیگس