فلسطین، شہادت پسندانہ کارروائی کے بعد نتن یاہو بوکھلا گئے، گھر گرانے کا دیا حکم
مقبوضہ فلسطین میں مزاحمتی گروہوں کی جانب سے شہادت پسندانہ کارروائی کے بعد صیہونی وزیر اعظم نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: فلسطینی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایک فلسطینی جوان نے صیہونی آبادکاروں کے علاقے راموت میں کاروائی کرکے کم سے کم 8 صیہونیوں کوزخمی کر دیا۔
صیہونی پولیس کے مطابق ان میں سے دو افراد بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اپنے انجام کو پہنچے۔
فلسطینی مزاحمت کا یہ آپریشن ایسے وقت میں ہوا ہے جب گزشتہ چار روز سے صیہونی فوج اریحا کے علاقے عقبہ جبر میں جنگی جرائم انجام دے رہی ہے۔
صیہونی ذرائع کے مطابق یہ ایک شہادت طلبانہ آپریشن تھا جو ایک بیس سالہ فلسطینی جوان نے انجام دیا جو العیسویہ کے علاقے کا رہنے والا تھا جسے بعد میں صیہونی فوج نے فائرنگ کرکے شہید کر دیا۔
اس حملے کے بعد صیہونی شدت پسند وزیراعظم نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ اس کاروائی میں ملوث شہید حسین قراقع کے گھر میں فورا تباہ کر دیا جائے جب کہ فلسطینی مزاحمتی جماعت حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ قدس شریف میں یہ دلیرانہ آپریشن غاصب اورظالم صیہونی حکومت کے جرائم کا فطری جواب ہے جو اس نے عقبہ جبر کے پناہ گزین کیمپ میں انجام دئیے ہیں۔
انہوں نے مزیدکہا کہ اس آپریشن نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ فلسطینی قوم مزاحمت کے ساتھ کھڑی ہے اوروہ غاصبوں کے مقابلے میں اپنی سرزمین کا دفاع کریں گے اور فلسطینی جوانوں کی پے در پے کاروائیوں سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ فلسطینی قوم کو دشمن کے جابرانہ فیصلوں سے کوئی ڈر اور خوف نہیں ہے اوراس ملت کا اٹھا ن رکھنے والی نہیں ہے۔
جب کہ جہاد اسلامی کے ترجمان طارق عزالدین نے اس آپریشن پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ آج کے آپریشن نے ایک بار پھر قدس میں اس بات کو ثابت کر دیا ہے کہ فلسطینی قوم غاصبوں کو اس سرزمین سے باہر نکالنے تک مزاحمت کے ساتھ کھڑی ہے اور یہ آپریشن دشمن کے ہماری ملت اورمقدسات کے خلاف جرائم اوراقدامات کا جواب ہیں اور غاصبوں کو اس سرزمین میں ہرگز امن و امان نہیں ملے گا۔