ترکیہ شام زلزلہ؛ اموات اکتالیس ہزار سے گزر گئیں
ترکیہ اور شام میں زلزلے سے اموات کی مجموعی تعداد اکتالیس ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
سحر نیوز/عالم اسلام: تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ترکیہ میں زلزلے سے اموات پینتیس ہزار چار سو سے ہوگئی ہیں۔
ترک صدر اردوغان کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ پانچ ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ بائس لاکھ سے زائد افراد متاثرہ علاقوں کو چھوڑ کر جا چکے ہیں۔ ترک صدر کے مطابق سینتالیس ہزار عمارتیں زمیں بوس ہوئی ہیں جن میں دو لاکھ گیارہ ہزار شہری رہائش پذیر تھے۔
دوسری طرف شام میں زلزلے سے اموات پانچ ہزار آٹھ سو سے زیادہ ہو گئی ہیں اور بے گھر ہونے والوں کی تعداد ساڑھے پانچ میلین کو پہنچ چکی ہے۔ شام کی صورتحال پر اقوام متحدہ نے بھی گزشتہ روز ایک اجلاس بلایا تھا۔
دونوں ممالک میں وسیع پیمانے پر ہونے والی تباہی کے پیش نظر اب بھی بڑی تعداد ملبے تلے دبی ہوئی ہے اور امدادی سرگرمیاں جنگی پیمانے پر متاثرہ علاقوں میں جاری ہیں جس کے نتیجے میں ہر لمحہ زندہ یا مردہ لوگ ملبے تلے سے برآمد ہو رہے ہیں۔
اس درمیان ترکیہ اور شام کے زلزلہ متاثرین کے لئے فلسطین کی 1.2میلین ڈالر اور ایک گمنام پاکستانی شہری کی تین کروڑ ڈالر کی امداد بھی سرخیوں میں ہے۔ پاکستانی ذرائع کے مطابق ایک نامعلوم پاکستانی تاجر نے یہ رقم امریکہ میں ترک سفارتخانے کو دی ہے اور اُس نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے پر بھی زور دیا ہے۔
یاد رہے کہ ترکیہ اور شام میں 6 فروری کو سات اعشاریہ آٹھ کی شدت کا قیامت خیز زلزلہ آیا تھا جسے گزشتہ 50 برسوں کے دوران علاقے کا بدترین زلزلہ قرار دیا گیا ہے۔