زلزلے کے شامی متأثرین کی امداد کے معاملے پر اقوام متحدہ کی عالمی برادری پر نکتی چینی
اقوام متحدہ نے شام میں زلزلے کے بعد عالمی برادری کے رویے پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ زلزلے کے شامی متاثرین کی امداد میں اُس نے دھیمی رفتار سے کام کیا۔
سحر نیوز/عالم اسلام: ارنا نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کے تحقیقاتی کمیشن نے اپنی ایک رپورٹ میں یہ بتایا کہ شامی حکومت کے مخالفین منجملہ النصرہ فرنٹ نے زلزلہ متاثرین کے لئے امداد کی ترسیل میں رکاوٹیں کھڑی کی ہیں۔
یو این کے تحقیقاتی کمیشن کے سربراہ پاؤلو پینہیرو نے کہا کہ اگرچہ زلزلہ متأثرن کے مصائب و آلام کے درمیان بہت سے دلیرانہ اقدامات بھی انجام پائے مگر اس کے باوجود ہم نے فوری امداد کے محتاج شامی عوام کی تیز رفتار امداد کی ترسیل میں مجموعی طور پر حکومت، عالمی برادری منجملہ اقوام متحدہ کی شکست کا مشاہدہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت شامی عوام کو ایک ایسی جامع جنگی بندی کی ضرورت ہے جس پر مکمل طور پر عمل درآمد کیا جائے اور اُس میں عام شہریوں اور امدادی کارکنوں کو تحفظ حاصل ہو۔
واضح رہے کہ 6 فروری کی شب ترکیہ اور شام میں 7.8 کی شدت کے بھیانک زلزلے نے وسیع پیمانے پر تباہی مچا دی تھی جس میں پچاس ہزار سے زائد جانیں گئی، لاکھوں افراد زخمی ہوئے جبکہ دسیوں لاکھ کو اپنا گھر بار گنوانا پڑ گیا، مگر عالمی برادری بالخصوص مغربی ممالک سے ترکیہ پر تو توجہ دی مگر شام کے ساتھ بین الاقوامی پابندیوں کے بہانے سوتیلا سلوک برتا۔