غاصب صیہونیوں کے خلاف 25 سے زائد مزاحمتی کارروائیاں
فلسطین کی تحریک مزاحمت کے مجاہدین نے غرب اردن کے مختلف علاقوں میں گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران غاصب صیہونیوں کے خلاف ستائیس کارروائیاں انجام دیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق معطی نامی فلسطین کے اعداد و شمار کے مرکز نے اعلان کیا ہے کہ فلسطین کی تحریک مزاحمت کے مجاہدین نے غرب اردن کے مختلف علاقوں منجملہ جنین، قلقیلیہ، نابلس، طولکرم، بیت اللحم اور الخلیل میں گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران غاصب صیہونیوں کے خلاف ستائیس کارروائیاں انجام دیں۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطین کی تحریک مزاحمت کے مجاہدین نےغرب اردن کے مختلف علاقوں میں غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں کے خلاف فائرنگ کی اور دھماکہ خیز مواد سے حملہ کیا اور اس طرح صیہونی حکومت کی جارحیت کا بھرپور مقابلہ کیا۔
ایک اور خبر میں بتایا گیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی سیکورٹی سروس شاباک کے سربراہ رونن بار نے صیہونی جماعتوں کے اعلی عہدیداروں سے اسرائیل میں صورت حال انتہائی بحرانی ہنے ہونے کے بارے میں گفتگو کی ہے اور موجودہ صورتحال پر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صورت حال نہایت خطرناک اور دھماکہ خیز بنی ہوئی ہے۔
غاصب صیہونی حکومت کی سیکورٹی سروس شاباک کے سربراہ رونن بار نے صیہونی کابینہ اور اور اسی طرح حزب اختلاف کی جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ صورتحال کو پرامن بنانے میں تعاون کریں اور صورت حال دھماکہ خیز اور ناقابل کنٹرول ہونے کے نتائج کو درک کریں۔
اس رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے زوال سے دوچار ہونے کے خطرے کے بارے میں صیہونی سماج میں اندرونی اطلاعات کی بنیاد پر نتیجہ نکالاگیا ہے جس سے اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ صیہونی عدلیہ کو کمزور کرنے کے لئے نیتن یاہو کی کابینہ کے منصوبے کے خلاف بڑھتے اعتراض و احتجاج کے نتیجے میں صیہونی سماج میں انتہائی کشیدگی پیدا ہو رہی ہے۔
صیہونی حکومت کے صدر اسحاق ہرتزوگ نے بھی اسرائیل کے زوال کے خطرے پر انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اندرونی اختلافات اپنی انتہا کو پہنچ چکے ہیں اور پیدا ہونے والا بحران اب اسرائیل کے لئے ایک بڑے چیلنج میں تبدیل ہو گیا ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں جب سے دائیں بازو کی انتہا پسند جماعتوں کا اتحاد اقتدار میں آیا ہے تب سے کچھ ایسے فیصلے اور منصوبے تیار کئے گئے ہیں جو حزب اختلاف کی جماعتوں اور غاصب صیہونی حکومت کے سربراہ کے نقطہ نظر سے اس بات کا باعث بنیں گے کہ صیہونی حکومت کا اندرونی بحران اپنی انتہا کو پہنچ جائے اور اسرائیل میں خانہ جنگی شروع ہو جائے۔
چنانچہ گذشتہ ہفتوں کے دوران مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں منجملہ تل ابیب، حیفا، بیت المقدس، بئر السبع، ریشون، لتسیون اور ہرتزلیا میں نیتن یاہو کی انتہا پسند کابینہ کے خلاف شدید احتجاجی مظاہرے کئے گئے ہیں ۔
ہفتے اور اتوار کی رات بھی تل ابیب اور مقبوضہ فلسطین کے مختلف دیگر علاقوں میں مسلسل ساتویں ہفتے ہزاروں کی تعداد میں غاصب صیہونی سڑکوں پر نکلے اور انھوں نے نیتن یاہو کی انتہا پسند کابینہ اور اس کے فیصلوں نیز منصوبوں کے خلاف شدید احتجاج کیا۔