داعش کے خلاف کلین اپ آپریشن شروع، داعش کے 3 خطرناک دہشتگرد گرفتار
عراق کی سکیورٹی فورسز نے ملک میں روپوش ہو کر دہشتگردانہ کارروائیاں انجام دینے والے داعشی دہشتگردوں کے خلاف کلین اپ آپریشن کے نئے مرحلے کا آغاز کیا ہے۔
سحر نیوز/عالم اسلام: عراق کی حشد الشعبی تنظیم نے داعش دہشت گرد گروہ کی باقیات کا صفایا کرنے کے مقصد سے صوبہ صلاح الدین اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں سکیورٹی آپریشن شروع کرنے کی خبر دی ہے۔
حشد الشعبی فورسز کے شمالی کمانڈ یونٹ کے دستوں نے صلاح کے مشرق میں واقع علاقے " امرلی " کے نواح میں دیہاتوں کا معائنہ کرنے کے مقصد سے سیکورٹی آپریشن شروع کیا۔
حشد شعبی انفارمیشن سینٹر کی انتظامیہ کے بیان کے مطابق، رضاکار فورس کی شمالی کمان سے منسلک 51 ویں بریگیڈ کی ایک یونٹ نے صلاح الدین کے دیہی علاقوں میں کلین اپ سیکورٹی آپریشن شروع کیا ہے۔
حشد شعبی نے اس بات پر زور دیا کہ اس آپریشن کا مقصد داعش دہشت گرد گروہ کی باقیات کا پیچھا کرنا اور ان علاقوں میں سیکورٹی کو مضبوط کرنا ہے۔
دوسری جانب عراقی انٹیلی جنس نے کہا ہے کہ صوبۂ کرکوک کے الحویجه علاقے سے دہشتگرد گروہ داعش کے 3 خطرناک دہشتگردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ عراق کے مرجع تقلید آیت اللہ سیستانی کو جنہوں نے جون دوہزار چودہ میں داعش کے خلاف جہاد کفائی کا فتویٰ جاری کیا تھا، عوامی رضاکار فورس کا بانی سمجھا جاتا ہے۔ آپ کے تاریخ ساز فتوے کے بعد عراق میں عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کا قیام عمل میں آیا تھا جس نے ملک کے سیکیورٹی اداروں کے تعاون سے دہشت گرد گروہ داعش کے خاتمے میں بنیادی کردار ادا کیا۔
عراقی عوام نے 2017ء میں داعش کے عراق میں باضابطہ خاتمے کا جشن منایا تھا لیکن اس کے بعد سے اب تک داعش کی باقیات عراق کے مختلف صوبوں میں موجود ہیں جو وقتاً فوقتاً دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دیتے رہتے ہیں اور ان کے خلاف عراقی فوج اور عوامی رضاکارفورس نبرد آزما ہیں۔