مقبوضہ فلسطین میں صیہونی انتہاپسندی قابل قبول نہیں: اقوام متحدہ
اقوام متحدہ نے مقبوضہ فلسطین میں غیر قانونی کالونیوں کی تعمیر اور نابلس شہر میں صیہونی انتہا پسندی کی مذمت کی ہے۔
سحر نیوز /عالم اسلام: غاصب صیہونی فوجیوں نے گزشتہ بدھ کے روز مقبوضہ فلسطین کے شہر نابلس کے ایک قدیمی محلے پر دھاوا بول کر کم از کم گیارہ فلسطینیوں کو شہید اور ایک سو دو افراد کو زخمی کر دیا تھا۔ ان افراد میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔
ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم صاف لفظوں میں یہ کہہ چکے ہیں کہ فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں صیہونی کالونیوں کی تعمیر بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے اور یہ عمل دو ممالک کی تشکیل کی راہ میں بھی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے جس انتہا پسندی کا مشاہدہ ہم نے مغربی کنارے میں کیا وہ قطعی قابل قبول نہیں ہے اور ہم اسکی مذمت کرتے ہیں اور دوسروں سے بھی اسکی مذمت کی اپیل کرتے ہیں۔
مغربی کنارے کی صورتحال اس حد تک تشویشناک ہو چکی ہے کہ اسرائیل کے دوست ملک متحدہ عرب امارات نے بھی فلسطین کے سلسلے میں سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں عرب امارات کے نمائندے شَہد مطر نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ مغربی کنارے کی تشویشناک صورتحال کے تناظر میں ابوظہبی کی حکومت بند دروازوں کے پیچھے سلامتی کونسل کے اجلاس کا مطالبہ کرتی ہے۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات سلامتی کونسل کا غیر دائمی رکن ہے اور غاصب اسرائیل کا قریبی دوست ملک شمار ہوتا ہے۔