فلسطین کی نابودی کے لئے سعودی منصوبے کا انکشاف
ایک عبری ذریعے نے فلسطین کو محو کرنے کے لئے سعودی منصوبے کی خبر دی ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: عبری ذریعے نے خبردی ہے کہ فلسطین کو نابود کرنے کے لئے سعودی منصوبے کے تحت غرب اردن کے بعض علاقوں کو اردن کی سرزمین میں شامل کر دیا جائے گا اور پھر بیت المقدس کی مرکزیت میں کسی فلسطینی حکومت کے قیام کی ضرورت ہی نہیں رہے گی۔
یہ سعودی منصوبہ سن دو ہزار دو کے اس کے اس منصوبے کے متضاد ہے جس میں سن سڑسٹھ کے تمام علاقوں سے صیہونی حکومت کی پسپائی اور پھر مشرقی بیت المدس کی مرکزیت میں فلسطینی حکومت کے قیام کی بات رکھی گئی تھی۔
عبری زبان کے اس ذریعے کے مطابق اس منصوبے پر اردن کے شاہ سے خفیہ مذاکرات بھی کئے گئے ہیں جبکہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس اور سعودی ولی عہد بن سلمان اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے تیار ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ اس سمجھوتے کے مطابق کہ جس پر عمل درآمد کی ذمہ داری اقوام متحدہ نے قبول کی ہے مقبوضہ علاقوں میں دو حکومتوں اسرائیل و فلسطین کی بات کہی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ایران نے غاصب صیہونی حکومت کا ناجائز قبضہ ختم کرانے کے لئے فلسطینی گروہوں کے تمام منطقی مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے علاقے کے مستقبل کے لئے تمام فلسطینیوں کی شرکت سے ریفرنڈم کے انعقاد کو بہترین راہ حل کی حیثیت سے ایک منصوبے کی تجویز پیش کی ہے۔