بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے، آل سعود کے چہرے پر پڑی نقاب ہوئی تار تار
صیہونی حکومت کے چینل-7 نے خبر دی ہے کہ سعودی عرب نے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے ایک تجویز پیش کی ہے جو اسرائیل کے وجود کو تسلیم کرنے کی راہ ہموار کرتی ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: صیہونی حکومت کے چینل-7 نے اطلاع دی ہے کہ سعودی عرب نے فلسطین کے بارے میں ایک نئی تجویز پیش کی ہے جو اسرائیل کے وجود کو تسلیم کرنے کی راہ ہموار کرتی ہے۔
اس صیہونی چینل کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کا راہ حل، اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے زمین فراہم کرنے پر مبنی ہے۔ یہ تجویز مغربی کنارے اور غزہ کے کچھ حصوں کو اردن کے ساتھ الحاق کرنے پر مبنی ہے جس کو فلسطین کی سلطنت ہاشمی کہا جاتا ہے۔ موجودہ ہاشمی حکمران اردن میں حکومت نہیں کریں گے اور اس کا دارالحکومت بیت المقدس نہیں بلکہ عمان ہوگا۔
صیہونی حکومت کے چینل-7 نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب کی تجویز کا جائزہ لینے کے لیے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس اور صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو کے درمیان خفیہ مذاکرات ہوئے ۔
مذکورہ چینل کی رپورٹ کے مطابق اس طرح کے مذاکرات سے ظاہر ہوتا ہے کہ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن پی ایل او مغربی کنارے اور 1967 کی چھ روزہ جنگ میں اسرائیل کے زیر قبضہ چلے جانے والے علاقوں پر خودمختاری کا مطالبہ نہیں کرے گی۔
اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس منصوبے کا مقصد، نام نہاد دو ریاستی حل کے منصوبے کی مکمل تباہی بھی ہے جسے اقوام متحدہ نے سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2334 کے بعد سے قبول کیا تھا۔ یہ قرارداد سیکورٹی کونسل میں 23 دسمبر 2016 میں منظور کی گئی تھی۔