ملک میں تفریحی پروگرام، بن سلمان کا ایک سیاسی ٹول بن گیا!
سعودی ولی عہد اپنے اہداف کے حصول کے لئے کھیلوں اور تفریحی پروگراموں کو ایک سیاسی ٹول کے طور پر استعمال کر رہے ہیں تاکہ مملکت کے اقتدار پر قبضہ کرسکیں اور اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنا سکیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سعودی شہریوں کو معاشرے کے مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے کھیلوں اور تفریحی پروگراموں کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
سعودی لیکس کے مطابق محمد بن سلمان سیاسی اہداف کے ساتھ، اقتدار میں اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کے لیے سعودی حکام سے ملکی وسائل کو کھیلوں اور تفریح کے میدان میں بڑی مقدار میں رقم خرچ کرنے کو کہتے ہیں۔ سعودی حکومت پر اکثر الزام لگایا جاتا ہے کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے کھیلوں اور تفریح کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
بہت سے تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ معاشی سرگرمیوں پر حکومت کا زبردست اثر و رسوخ، انفرادی تخلیقی صلاحیتوں کے مواقع کو دبا دیتا ہے اور یہ نجی شعبے کی سست روی اور ملک کی ترقی کی شرح کے سست رفتاری کا باعث بنتا ہے۔
ایسی حالت میں کہ جب قطر-2022 کے فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی نے دنیا کی توجہ اپنی طرف کر لی ہے، پڑوسی ملک سعودی عرب کھیلوں کے ایک بڑے ایوینٹ پر کام کرنے میں مصروف ہے۔