Apr ۰۹, ۲۰۲۳ ۰۸:۵۵ Asia/Tehran
  • اردن نے ناجائز صیہونی ٹولے کی درخواست کو ٹھکرا دیا

اردن نے مسجد الاقصیٰ کی موجودہ صورتحال کے سنگین نتائج کی بابت خبردار کرتے ہوئے مسجد کو خالی کرانے پر مبنی ناجائز صیہونی حکومت کی درخواست کو ٹھکرا دیا۔

سحر نیوز/عالم اسلام: صیہونی حکومت کے فوجیوں نے گزشتہ بدھ اور جمعرات کو مسجد الاقصیٰ میں عبادت و اعتکاف میں مصروف فلسطینیوں پر دھاوا بولا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنا کر انہیں مسجد سے باہر نکالنے کی کوشش کی۔ صیہونیوں کے اس حملے میں کم از کم دوسو فلسطینی زخمی ہو گئے تھے جبکہ چار سو کو صیہونی فوجی اپنے ساتھ اٹھا لے گئے تھے۔

صیہونی ٹولے کی وزارت خارجہ نے اردن سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ادارۂ اوقاف کے ملازمین کی مدد سے مسجد الاقصیٰ میں اعتکاف پر بیٹھے فلسطینیوں کو وہاں سے باہر نکال دے تاہم اردن نے اسکی اس درخواست کو ٹھکرا دیا اور ساتھ ہی مسجد الاقصیٰ کی تاریخی اور قانونی حیثیت کی پامالی کے سنگین نتائج کے حوالے سے صیہونی حکومت کو خبردار کیا۔

المیادین چینل نے بھی خبر دی ہے کہ صیہونی فوجی مسجد الاقصیٰ کے دروازے بند کرنے میں مصروف ہیں جبکہ دوسری جانب مسجد الاقصیٰ کے القُبلیٰ مصلے میں موجود فلسطینیوں نے بھی ناجائز صیہونی ٹولے کے فوجیوں اور آبادکاروں کے ممکنہ حملے کے پیش نظر داخلی راستوں کو بند کر نا شروع کر دیا ہے۔

اس سے قبل یورپی کمیشن کے ترجمان پیٹر اسٹینو نے مسجد الاقصیٰ پر صیہونی فوجیوں کے حملے پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے فلسطین کے مقدس مقامات کی قانونی حیثیت کے تحفظ پر زور دیا تھا۔

ٹیگس