Apr ۲۱, ۲۰۲۳ ۰۸:۱۰ Asia/Tehran
  • خرطوم میدان جنگ، غذائی اشیا کی قلت، خوفزدہ عوام  کی خرطوم سے فرار ہونے کی کوششیں

سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں حالات کی کشیدگی انتہا تک پہنچ چکی ہے۔ ایک جانب شدید دھماکوں کی آوازيں سنائی دے رہی ہيں تو دوسری جانب خوفزدہ عوام، خرطوم سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، عبدالفتاح البرہان کی قیادت میں فوج اور حمیدتی کے نام سے مشہور محمد حمدان دقلو کی اسپیشل فورس کی جھڑپوں میں شدت آتی جا رہی ہے۔ حالات اتنے خطرناک ہوچکے ہیں کہ دارالحکومت خرطوم کے عوام کسی بھی طرح شہر سے بھاگ نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

غذائی اشیا کی شدت کی قلت پیدا ہوگئی ہے اور نقل و حمل کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پچاس لاکھ کی آبادی کا یہ شہر جنگ کے میدان میں تبدیل ہو گیا ہے۔

اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ انسان دوستانہ کارروائیوں میں رکاوٹیں پیدا ہوگئی ہیں اور فائربندی کے لئے عالمی اور علاقائی کوششیں جاری ہیں جو کہ اب تک بے نتیجہ ثابت ہوئی ہیں۔

ادھر اقوام متحدہ کے ترجمان فرحان حق نے بتایا ہے کہ اس ادارے کے نمائندے نے سوڈان کی خانہ جنگی کے دونوں فریقوں سے گفتگو کی ہے تاہم ان میں سے کوئی بھی جھڑپیں ختم کرنے پر آمادہ نہیں ہے۔ اس سے قبل، سوڈان کی فوج نے طے شدہ چوبیس گھنٹے کی جنگ بندی کے معاہدے کو توڑنے کے لئے حمیدتی کی اسپیشل فورس کو ذمہ دار قرار دیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ سوڈان میں اقتدار کی جنگ ہفتے کی صبح کو شروع ہوئی تھی جسے روکنے کی تمام کوششیں اب تک ناکام رہی ہیں ۔ اور اب تک ان جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد تین سو تیس  ہوچکی ہے جبکہ تین ہزار دو سو افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

ٹیگس