صیہونی حکومت اور فوج میں ایک اور دراڑ، رزرو فوج کا نتن یاہو کو انتباہ
صیہونی فوج کی رزرو یونٹوں نے نتن یاہو کو خط لکھ کر متنبہ کیا ہے کہ اگر ان کی حکومت نے یکطرفہ قانونی اصلاحات کا بل پاس کیا تو اس سے رزرو فوج کا ڈھانچہ ختم ہو جائے گا۔
سحرنیوز/عالم اسلام: سما نیوز کے مطابق صیہونی فوج کے سپیشل آپریشنز کے 700 رزرو فوجیوں نے نتن یاہو کو خط لکھ کر خبردار کیا ہے کہ حکومت کی جانب سے یک طرفہ قانونی اصلاحات کا بل پاس ہونے سے رزرو فوج کا ڈھانچہ ختم ہو جائے گا۔
صیہونی ٹی وی 12 کی رپورٹ کے مطابق یہ خط لیکوڈ پارٹی کے ان شدت پسند افراد کے ان بیانات کے بعد لکھا گیا ہے جن میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر مذاکرات ناکام ہو گئے تو اصلاحات یکطرفہ طور پر نافذ کر دی جائیں گی۔ صیہونی وزیر اعظم نتن یاہو اور رزور فوج، بعض وزیروں، پولیس اور فوج کے سربراہوں کے درمیان قانون میں اصلاحات کو لے کر شدید اختلافات ہیں، اگرچہ عارضی طور پر نیا قانون منظور نہیں کیا گیا لیکن ان اصلاحات کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔
صیہونی میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز بھی ڈیڑھ لاکھ سے زائد صیہونیوں نے مسلسل 17 ہفتے نئی قانونی اصلاحات کے خلاف مظاہرہ کیا۔ صیہونی اپوزیشن جماعتوں کو یقین ہے کہ نتن یاہو کی طرف سے پیش کئے گئے قانون میں اصلاحات کے بل کا مقصد خود کو کرپشن کے الزامات سے بری کرانا ہے اور اسے سے قانونی نظام اپنی مستقل حیثیت کھو دے گا۔