عراق کےعلاقے سنجار میں داعشیوں کی واپسی کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے، عراقی سیکورٹی ذرائع
عراق کے صوبہ نینوا اور سنجار میں داعشیوں کے گھروالوں کی واپسی سے سیکورٹی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام:اس بات کا اعلان عراق کے سیکورٹی امور کے ماہر عقیل الطائی نے کیا ہے۔ المعلومہ نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کانہوں نے کہا کہ بعض گروہ عراق کے صوبہ نینوا اور سنجار میں نسلی اور قبائلی جنگ پھیلانے اور فتنہ پروری کی کوشش کر رہے ہیں لہذا سیکورٹی اداروں اور حکومت کو چاہئے کہ ان علاقوں میں لوٹنے والے عناصر کی مکمل معلومات حاصل کریں اور ان معلومات کا بغور جائزہ لیں۔
عقیل الطائی نے زور دیکر کہا کہ سنجار شہر کو اس وقت ان داعشی دہشت گرد عناصر کے اہل خانہ سے سنجیدہ خطرہ لاحق ہے جنہین اس وقت الہول کیمپ میں قید کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک کی شہریت رکھنے والے یہ افراد بدستور اپنے انتہاپسند تکفیری اور دہشت گرد افکار پر قائم ہیں جو کہ عراق کی سلامتی کے لئے انتہائی خطرناک ثابت ہوگا۔
عقیل الطائی نے بتایا کہ الہول کیمپ سے پچیس گھرانوں کو سنجار میں بسانے کے خلاف مقامی باشندوں نے متعدد بار مظاہرہ کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ داعشی عناصر نے سن دو ہزار چودہ میں عراق کے ایک تہائی حصے پر قبضہ کرلیا تھا جنہیں ختم کرنے کے لئے عراقی فوج اور عوامی رضاکار فورس سمیت، استقامتی محاذ نے بڑی قربانیاں پیش کی ہیں۔
متعدد امریکی عہدے داروں کے مطابق داعشیوں کو وجود میں لانے میں امریکہ کا مرکزی کردار رہا ہے اور انہیں ہمیشہ واشنگٹن اور دیگر یورپی ممالک کی حمایت بھی حاصل رہی ہے۔