غرب اردن میں غاصب صیہونیوں کے خلاف فلسطین کی تحریک مزاحمت کی کارروائیاں
فلسطین کی تحریک مزاحمت کے مجاہدین نے گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران غرب اردن میں غاصب صیہونیوں کے خلاف بیس کارروائیاں انجام دیں جن میں صیہونیوں کو خاصا نقصان پہنچا۔
سحرنیوز/عالم اسلام:شہاب نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کے اعداد و شمار کے مرکز نے جمعرات کے روز اعلان کیا ہے کہ فلسطین کی تحریک مزاحمت کے مجاہدین نے مقبوضہ بیت المقدس اور غرب اردن کے مختلف علاقوں میں صیہونی جارحیت کے جواب میں صیہونی فوجیوں کے ٹھکانوں اور اڈوں پر فائرنگ کی اور دھماکہ خیز مواد سے حملہ کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی مجاہدین کی یہ جوابی کاروائیاں غرب اردن کے مختلف علاقوں منجملہ الخلیل، نابلس، طولکرم، رام اللہ، بیت اللحم، اریحا، جنین اور قلقیلیہ میں انجام پائیں اور تحریک مزاحمت کے مجاہدین نے صیہونی فوجیوں اور غاصب صیہونی انتہا پسندوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
فلسطین کی تحریک مزاحمت کے مجاہدین نے جنین کے شمال میں الجلمہ صیہونی چیک پوسٹ کو جوابی حملے کا نشانہ بنایا جہاں فلسطینی مجاہدین اور صیہونی فوجیوں کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئیں۔
نابلس میں بھی فلسطین کی تحریک مزاحمت کے مجاہدین نےجرزیم صیہونی فوجی چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا اور اس علاقے میں بھی فلسطینی مجاہدین اور صیہونی فوجیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق فلسطینی مجاہدین نے نابلس میں غاصب صیہونی حکومت کا ایک ڈرون طیارہ بھی مار گرایا۔
دوسری جانب صیہونی فوجیوں نے اپنی وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے نابلس پر دھاوا بول دیا اور ایک فلسطینی کے مکان کو میزائل سے تباہ کر دیا۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق اس فلسطینی کے مکان کے اطراف میں فلسطینیوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیاں شدید جھڑپیں بھی ہوئیں جن میں کم سےکم آٹھ فلسطینی زخمی ہو گئے۔
دریں اثنا جہاد اسلامی فلسطین کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ ان کی تحریک شہید خضرعدنان کے جنازے کو تحویل میں لینے اور تدفین کو پورے احترام و شرعی رسومات کے انجام دینے کی اپنی کسی کوشش سے دریغ نہیں کرے گی۔
زیاد النخالہ نے شہید خضرعدنان کی اہلیہ سے ٹیلیفون پر گفتگو میں تعزیت پیش کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ شہید خضرعدنان ہمارے ہمیشہ باعث فخر اور فلسطینی قوم کی سربلندی کا ذریعہ بنے رہیں گے۔
انھوں نے کہا کہ شیخ عدنان تمام فلسطینی گروہوں کے درمیان تمام شعبوں میں اتحاد و یکجہتی کا ذریعہ بنے ہیں اور فلسطینیوں میں انھیں خاص مقبولیت و محبوبیت حاصل رہی ہے۔
اس ٹیلی فونی گفتگو میں شہید خضرعدانان کی اہلیہ نے بھی ان تمام فلسطینی مجاہدین کا جنھوں نے ان کا دفاع کیا اور جوابی کاروائیوں کے طور پر مقبوضہ علاقوں کو راکٹ حملوں کا نشانہ بنایا، شکریہ ادا کیا۔
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بھی کہا ہے کہ ہم صیہونی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جتنی جلد ہوسکے شہید خضر عدنان کی میت ان کے اہل خانہ اور فلسطینیوں کے حوالے کردے
عالمی ریڈ کراس کمیٹی نے بھی ایک بیان میں صیہونی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ جہاد اسلامی فلسطین کے کمانڈر شہید خضرعدنان کا جنازہ ان کے اہل خانہ کے حوالے کردیں اور اس فلسطینی رہنما کی تدفین کی رسومات ادا کئے جانے کی تیاری میں تعاون کریں۔