صیہونی فوجیوں کی جارحیت جاری، مزید 2 فلسطینی شہید
غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں نے غرب اردن کے شہر طولکرم پر وحشیانہ حملہ کر کے دو فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: الجزیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ غرب اردن کے شہر طولکرم میں واقع نور شمس کیمپ پر صیہونی فوجیوں کے حملے میں کم از کم دو فلسطینی شہید ہو گئے۔
غرب اردن کے شہر طولکرم میں واقع نور شمس کیمپ پر صیہونی فوجیوں کے حملے میں ان دونوں فلسطینیوں کی ہونے والی شہادت کے بعد اس شہر میں فلسطینیوں نے عام ہڑتال کی۔
فلسطینی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ اس جارحیت کے نتیجے میں صیہونی فوجیوں اور فلسطینی جوانوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں جن میں ایک صیہونی فوجی پیر میں چوٹ لگنے سے زخمی ہو گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غرب اردن کے شہر طولکرم میں واقع نور شمس کیمپ پر صیہونی فوجیوں کی جارحیت اور دو فلسطینیوں کی شہادت کے بعد یہ جارح فوجی اس علاقے سے پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو گئے۔
الاقصی بٹالین نے بھی ایک بیان میں ان دونوں فلسطینیوں کی شہادت پر تعزیت پیش کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ شہید ہونے والے یہ دونوں فلسطینی مجاہد، افنی حیفتس صیہونی علاقے پر جوابی فائرنگ کرنے والے عوامل تھے۔
فلسطین کی تحریک حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع نے غرب اردن کے شہر طولکرم میں واقع نور شمس کیمپ پر صیہونی فوجیوں کے حملے میں دو فلسطینیوں کی شہادت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ طولکرم میں فلسطینی مجاہدوں کو صیہونی جارحیت کا نشانہ بنائے جانے سے مزاحمت کی راہ جاری رکھنے کے سلسلے میں فلسطینیوں کاعزم مزید مستحکم ہو گا اور فلسطین کی تحریک مزاحمت کی جانب سے اس قسم کی جارحیت کے جواب میں انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
فلسطین کی تحریک استقامت کے مجاہدین نے غرب اردن کے شہر طولکرم کے جنوب مشرق میں واقع شوفہ قصبے میں افنی حیفتس صیہونی بستی پر صیہونی جارحیت کے جواب میں حملہ کیا اور فائرنگ کی۔
جہاد اسلامی فلسطین کے فوجی بازو سرایا القدس سے وابستہ جنین بٹالین نے جہادی کارروائیاں جاری رہنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جارحیت کا مظاہرہ کر کے غاصب صیہونیوں کو سکون سے بیٹھنے کا ہرگز کوئی موقع نہیں ملے گا اور انھیں اپنے کئے کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
فلسطین کے اعداد و شمار کے المعطی مرکز نے اعلان کیا ہے کہ فلسطین کی تحریک استقامت کے مجاہدین نے گذشتہ ایک ہفتے کے دوران غرب اردن کے مختلف علاقوں میں غاصب صیہونیوں کے خلاف دو سو اکتالیس کارروائیاں انجام دیں۔
غاصب صیہونی حکومت کے جارح فوجیوں کو اب تک غزہ اور مقبوضہ جنوبی علاقوں میں ہی فلسطینیوں کی شدید مزاحمت کا سامنا تھا مگر اب غرب اردن کے مختلف علاقوں کے فلسطینی جوانوں کی جانب سے صیہونی جارحیت کا منھ توڑ جواب دیا جا رہا ہے جس سے صیہونی حکام کی نیندیں اڑ گئی ہیں خاص طور سے ایسی صورت میں کہ فلسطینی مجاہدین نے صیہونی فوجیوں کی مسلح کارروائیوں کا جواب ہتھیاروں سے دینے کا فیصلہ کر لیا ہے اور فلسطین کی تحریک استقامت کی جوابی کارروائیوں نے صیہونی حکام کو ناکوں چنے چبوا دیئے ہیں۔