مسجد الاقصی کی بے حرمتی، صیہونیوں نے فلیگ مارچ کے بہانے قبلہ اول پر دھاوا بول دیا
سیکڑوں صیہونی آبادکار فلیگ مارچ کے بہانے مسجد الاقصی کے صحنوں میں داخل ہوگئے اور قبلہ اول کی بے حرمتی کی۔ اس موقع پر ان انتہاپسند غاصبوں کو صیہونی فوج کی مکمل حمایت حاصل تھی۔
سحرنیوز/عالم اسلام: جمعرات کی صبح صیہونی آبادکاروں کی بڑی تعداد فلیگ مارچ کے بہانے بیت المقدس کے قدیم شہر میں داخل ہوئی اور اس کے بعد صیہونی فوجیوں کی مکمل حمایت کے ساتھ مسجد الاقصی کے صحنوں پر دھاوا بولتے ہوئے نام نہاد یہودی مذہبی رسومات انجام دیتے ہوئے قبلہ اول اور وہاں پر موجود نمازیوں کی توہین اور بے حرمتی کی۔
بتایا جا رہا ہے کہ بدھ کی شام سے بیت المقدس کے قدیم علاقے کو فوجی چھاؤنی بنا دیا گیا ہے جہاں صیہونی فوج کے تین ہزار اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں۔
ماہرین کے مطابق، صیہونیوں کی کوشش ہے کہ وقفے وقفے سے ایسی کارروائیاں کرکے مسجد الاقصی کو فلسطینیوں اور صیہونی آبادکاروں کے مابین زمان اور مکان کے لحاظ سے تقسیم کردیں۔
دوسری جانب حماس کے نائب سربراہ نے تل ابیب کو خبردار کیا ہے کہ شیخ خضر عدنان اور غزہ میں شہید ہونے والے مجاہد کمانڈروں کا ابھی انتقام باقی ہے اور صیہونیوں کو بہت جلد استقامتی محاذ کے دنداں شکن جواب کا انتظار کرنا ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ شیخ خضر عدنان کو صیہونیوں نے فروری سن دو ہزار بائیس میں گرفتار کرکے چھیاسی دن بعد انہیں شہید کردیا تھا۔
ادھر گذشتہ نو مئی کو صیہونی فوج نے غزہ پر فضائی حملے کا آغاز کیا جس میں دسیوں فلسطینی من جملہ استقامتی محاذ کے تین کمانڈر اور کئی خواتین اور بچوں کو نشانہ بنا کر شہید کردیا گیا۔
صیہونیوں کی اس جارحیت کے جواب میں فلسطینی مجاہدوں نے صیہونیوں کے دارالحکومت تل ابیب اور مقبوضہ سرزمینوں میں واقع صیہونی کالونیوں پر راکٹوں کی بارش کرکے، نتن یاہو کے ہوش اڑا دیئے اور انہیں جنگ بندی کے لئے ہاتھ پیر مارنے پر مجبور کردیا۔
حماس کے نائب سربراہ صالح العاروری نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے خلاف آخری جنگ قریب ہے اور بیت المقدس کے غاصبوں پر کاری ضرب لگائی جائے گی۔
دوسری جانب فلسطینی مجاہدوں نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران غرب اردن میں صیہونیوں پر پچیس بار حملہ کیا۔ فلسطین انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق، گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران استقامتی تنظیموں کے جوانوں نے الخلیل، بیت المقدس، نابلس، رام اللہ، بیت لحم اور طوباس میں صیہونیوں پر دھاوا بول دیا۔
فلسطینی مجاہدوں نے صیہونی فوجیوں کو گولیوں اور دھماکہ خیز مادوں سے نشانہ بنایا۔ غرب اردن اور مقبوضہ بیت المقدس سے فلسطینی جوانوں اور غاصب صیہونی فوجیوں کے درمیان مسلحانہ جھڑپوں کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ مقبوضہ سرزمینوں بالخصوص اردن کے مغربی کنارے میں حالات انتہائی کشیدہ اور صیہونیوں کے تصور سے کہیں بالاتر ہیں۔ مذکورہ علاقوں میں رہنے والے فلسطینیوں نے مسلح ہوکر، صیہونیوں کی نیندیں حرام کردی ہیں۔
اس سے قبل صیہونیوں کو یقین دلایا جاتا تھا کہ اندرونی سطح پر فلسطینیوں کا کام تمام ہوچکا ہے اور نام نہاد آئرن ڈوم کے ذریعے انہیں کسی بھی قسم کے غیرملکی خطرے کا سامنا نہیں ہے لیکن استقامتی محاذ نے ان کے ان خوابوں کو چکنا چور کرتے ہوئے، تل ابیب کو ہر محاذ پر شکست کا مزہ چکھایا ہے۔