May ۲۱, ۲۰۲۳ ۱۸:۴۰ Asia/Tehran
  • مسجدالاقصی پر صیہونیوں کا حملہ اور حماس کا انتباہ

فلسطین کی تحریک حماس اور فلسطینی انتظامیہ نے صیہونی حکومت کے داخلی سلامتی کے امور کے وزیر کے ذریعے مسجد الاقصی کی بے حرمتی کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ صیہونیوں کے اس طرح کے جارحانہ اقدامات کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے

سحرنیوز/عالم اسلام:صیہونی بستیوں میں رہنے والے انتہا پسند صیہونیوں نے نتنیاہو کی کابینہ کے انتہا پسند وزیر بن گویر کے ہمراہ جنھیں اسرائیلی فوجیوں کی مکمل پشتپناہی حاصل تھی مسجد الاقصی پر حملہ کیا ہے۔

فلسطین کی تحریک حماس کے ترجمان محمد حمادہ نے مسجد الاقصی کو لاحق خطرات کی بابت خبردارکرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے وحشیانہ حملوں اور جارحانہ اقدامات کے نتائج کی ذمہ داری صیہونی غاصبوں پر عائد ہوگی ۔

حماس کے ترجمان نے بیت المقدس ، غرب اردن اور انیس سو اڑتالیس کے مقبوضہ علاقوں کے فلسطینیوں سے کہا ہے کہ وہ مسجد الاقصی میں بڑی تعداد میں موجود رہیں تاکہ مسجد الاقصی کی بے حرمتی اور اس کو یہودی رنگ دینے کی صیہونیوں کی کوششوں کو ناکام بنایا جاسکے ۔

فلسطینی انتظامیہ کے ترجمان نبیل ابوردینہ نے بھی صیہونی حکومت کے وزیربن گویر کے اقدامات کے خطرناک نتائج کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بن گویر کے ہاتھوں مسجد الاقصی کی بے حرمتی اس مقدس مقام کی حیثیت اور شناخت کو تبدیل کرنے کے لئے کی جاتی ہے لیکن یہ ایک ناکام کوشش ہےواضح رہے کہ پچھلے برسوں اور بالخصوص حالیہ میہنوں کے دوران مسجد الاقصی پر صیہونیوں کے حملوں میں تیزی آگئی ہے اور صیہونی انتہا پسند اسرائیلی فوجیوں کی مدد سے اجتماعی طور اور بھیڑ کی شکل میں مسجد الاقصی میں داخل ہو کر اس پر حملے کرتے ہیں ۔ صیہونیوں کے اس طرح کے اقدامات کا مقصد مسلمانوں کے قبلہ اول کو زمان کو مکان کے اعتبار سے تقسیم کرنا ہےدوسری جانب  بیرون ملک حماس کے سربراہ  خالد مشعل نے فلسطین اور بیت المقدس سے متعلق دوسری آن لائن کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی حکومت نے دائیں بازو کے انتہا پسند صیہونیوں کے ساتھ مل کر فلسطینیوں کے خلاف اپنے مظالم کو آخری حدتک پہنچا دیا ہے اور وہ پوری کوشش کررہے ہیں کہ اپنے ناپاک منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے مسجد الاقصی کو وقت اور جگہ کے اعتبار سے تقسیم کردیں ۔

فلسطینی رہنما خالد مشعل کا کہنا تھا کہ سیف القدس جوابی فوجی کارروائیوں نے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا تھا کہ استقامتی محاذ باقی اور مضبوطی کے ساتھ دشمنوں کے مقابلے میں ڈٹا رہے گا اور وہ مسجد الاقصی کا دفاع آخری دم تک جاری رکھے گاحماس کے مرکزی رہنما خالد مشعل نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بیت المقدس ، غرب اردن ، غزہ اور انیس سو اڑتالیس کے مقبوضہ علاقوں کے سبھی فلسطینی مسجدالاقصی کے دفاع کے لئے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں کہا کہ غزہ نے سیف القدس کارروائیوں کے دوران مسجد الاقصی کے مدافعین اور اس کی حفاظت کرنے والوں کی بھرپور مدد کی اور دشمن پر واضح کردیا کہ شمشیر قدس ابھی نیام میں واپس نہیں گئی ہے

 

ٹیگس