امریکہ کو چھوڑ کر سعودی عرب دوسرے ممالک کی جانب دیکھنے لگا
فنانشل ٹائمز نے باخبر ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ سعودی عرب جو کہ امریکی جوہری شرائط و ضوابط سے ناخوش ہے، چین، روس اور فرانس کی جانب سے جوہری پاور پلانٹس کی تعمیر کی تجاویز پر بھی غور کر رہا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان امریکا کے ساتھ مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں چینی مالکانہ حق والی کمپنی کے ساتھ تعاون شروع کرنے کے لیے تیار ہیں۔
قبل ازیں وال سٹریٹ جرنل نے باخبر سعودی حکام کے حوالے سے خبر دی تھی کہ چین کی نیشنل نیوکلیئر کمپنی نے جسے "CNNC" کے نام سے جانا جاتا ہے، سعودی عرب کے مشرقی صوبوں اور قطر اور متحدہ عرب امارات کی سرحد کے قریب جوہری تنصیبات اور ایٹمی بجلی گھر بنانے کی تجویز دی ہے۔
اس مسئلے میں امریکا اکیلا نہیں بلکہ صیہونی حکومت بھی ہے جس نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا مسئلہ اٹھایا ہے، ریاض حکومت کی جانب سے جوہری توانائی کے حصول کی ضرورت کو اس حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے معاملے سے جوڑنے کے بعد، یہ مسئلہ گرامایا ہوا ہے۔
ریاض کی جانب سے جوہری توانائی کے حصول کے معاملے کو صیہونی حکومت سے جوڑنے کا معاملہ پہلے ہی اسرائیل کے اندر زیر بحث رہا اور ایک متنازعہ مسئلہ بن گیا، اس طرح اسرائیل کے اندر تنازعات میں ایک اور متنازعہ مسئلز کا اضافہ ہوگیا۔