امریکہ نے اپنی آنکھیں اسرائیل کا شریک جرم ہونے کی بنا پربند کررکھی ہیں: حماس
امریکہ نےاپنی آنکھیں اس لئے بند کر رکھی ہیں کہ وہ بھی اسرائیلی جارحیت میں شریک ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: حماس کے رہنما عزت الرشق نے صیہونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی پریس کانفرنس پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی دھمکیوں سے ناجائز اسرائيلی حکومت کی بوکھلاہٹ کی نشاندہی ہوتی ہے۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے بھی کہا ہے کہ غزہ میں عام شہریوں پر صیہونی حکومت کی بمباری مکمل طور پر جنگی جرم ہے اور امریکہ نے شریک جرم ہونے کی بنا پر اس پر اپنی آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔
نیتن یاہو نے بدھ کےدن پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ آج رات ہم نے ہنگامی حکومت تشکیل دی ہے۔اسرائيلی متحد ہیں۔ ہم نےتمام اختلافات بھلا دیئے ہیں کیونکہ اب اسرائيل کی تقدیر کا مسئلہ درپیش ہے۔
نیتن یاہو نے حماس کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ حماس کے تمام اراکین کا خون بہایا جانا چاہئے ، ہم اس گروہ کا شیرازہ بکھیر اور اسے نابود کر دیں گے۔
صیہونی وزیر جنگ یوآو گيلانت نے بھی اعتراف کیا ہے کہ ہمارے ساتھ جو کچھ ہوا وہ بہت سخت اور خطرناک ہے۔ ہمیں کبھی اس قدر سخت واقعے کا سامنا نہیں کرنا پڑا تھا۔ ہزاروں افراد نے ہمارے قتل اور ہمیں نابود کرنے کےمقصد سے ہم پر حملہ کیا۔
صیہونی ذرائع ابلاغ نے تائید کی ہے کہ طوفان الاقصی آپریشن کےدوران تیرہ سو سے زیادہ صیہونی ہلاک اور پچیس سو سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں اور ان کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔