غزہ کے بعد خان یونس پر صیہونی جارحیت، 200 کے قریب فلسطینی شہید و زخمی
جنوبی غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کے تازہ حملوں میں مزید متعدد فلسطینی شہید و زخمی ہوئے ہیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: رپورٹ کے مطابق خان یونس میں صیہونی حکومت کے جمعے کے روز کے حملوں میں اب تک تئیس فلسطینی شہید اور ایک سو چودہ دیگر زخمی ہو چکے ہیں جبکہ غزہ کے مختلف علاقوں پر صیہونی بمباری کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
غاصب صیہونی حکومت اپنے جنگی طیاروں سے غزہ میں الزہرا رہائشی مرکز کو بار بار نشانہ بنا رہی ہے۔ غاصب صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے جمعے کو غزہ میں الزہرا رہائشی مرکز پر تیس سے زائد میزائل داغے۔
رپورٹ کےمطابق ان حملوں میں بیس سے زائد رہائشی عمارتیں تباہ ہوگئیں ۔ صیہونی جارحیت میں عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا جبکہ صیہونی لڑاکا طیاروں نے غزہ کے شمال میں واقع جبالیا شہر میں العمری مسجد پر بمباری کی جس میں یہ مسجد بالکل تباہ ہو گئی۔
صیہونی فوج نے توپ خانے سے غزہ میں دیرالبلح کے مشرق میں القسطل ٹاوروں کو بھی نشانہ بنایا۔ فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ صیہونیوں کے وحشیانہ حملوں دسیوں فلسطینی عام شہری شہید ہوئے ہیں ۔ ان ذرائع کے مطابق وحشیانہ صیہونی جارحیت میں اب تک تیرہ ہزار پانچ سو فلسطینی شہید و زخمی ہو چکے ہیں۔
غاصب صیہونی حکومت نے جارحیت کے جواب میں شروع کئے جانے والے طوفان الاقصی آپریشن کے مقابلے میں ناتواں و بے بس ہو کر اور وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے غزہ کی تمام گذرگاہوں کو بند کر دیا ہے تاکہ فلسطینیوں کا طوفان الاقصی آپریشن روکا جا سکے۔
غاصب صیہونی حکومت نے بدحواس ہو کر غزہ میں الاہلی اسپتال پر بھی حملہ کر دیا جس میں ایک ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوئے ہیں جن میں بیشتر چھوٹے بچے شامل ہیں ۔ اس صیہونی جارحیت کی عالم اسلام کی جانب سے شدید مذمت کی جا رہی ہے تاہم مغربی دنیا نے صیہونی جارحیت کو دفاعی اقدام قرار دیتے ہوئے اپنے بیانات میں دفاعی موقف اختیار کرنے کی کوشش کی ہے۔