غزہ کی صورت حال انتہائی تشویش ناک، اسرائیلی فوج کی کھلے عام درندگی
غزہ کی صورت حال انتہائی تشویش ناک بنی ہوئی ہے ۔اسرائیل مسلسل فضائی حملے کررہا ہے جس میں بے شمار انسانی جانوں کا نقصان ہورہا ہے ۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: فلسطینیوں نے کلیسا اور مسجدوں میں یہ سوچ کر پناہ لی تھی کہ شاید صیہونی افواج مذہبی عمارتوں پر حملے نہیں کریں گی ،مگر جن کا مذہب جنگ اور خوں ریزی ہو انہیں مندر، مسجد اور کلیسا سے مطلب نہیں ہوتا ۔
اسرائیلی فوج کھلے عام درندگی کا مظاہرہ کررہی ہے اور نام نہاد حقوق انسانی کی تنظیمیں فقط ہمدردی کا اظہار کررہی ہیں ۔غزہ کے لوگوں پربجلی اور پانی کی سپلائی بند ہے، رسد گاہوں کو معطل کردیا گیا ہے۔غزہ تک انسانی امداد پہنچانے والے تمام راستوں کی ناکہ بندی جاری ہےاور صیہونی حکومت مشروط اور محدود اجازت دے رہی ہے ۔
اگر اقوا م متحدہ جیسی حقوق انسانی کی تنظیمیں جنگ بندی اور جنگ زدہ علاقوں میں انسانی امداد کی ترسیل میں کلیدی کردار ادانہیں کرسکتیں تو ان تنظیموں کے ہونے کا فائدہ کیا ہے؟اس وقت غزہ میں طبی صورت حال بدتر شکل اختیار کرچکی ہے ۔
زخمیوں کے علاج کے لئے دوائیاں اور ضروری سامان موجود نہیں ہے ۔ اسپتال فضائی حملے میں منہدم ہوچکے ہیں ۔ محفوظ پناہ گاہیں نہیں ہیں اس کے باوجود امریکی صدر جو بائیڈن فلسطین کی امداد کے بجائے صیہونی وزیراعظم نتین یاہو کے شانہ بہ شانہ کھڑے نظر آئے ۔ کیونکہ اسرائیل امریکہ کی پیداوار ہے اور اس کی پشت پناہی کے بغیر اسرائیل دم تک نہیں مارسکتا۔