Oct ۲۵, ۲۰۲۳ ۱۶:۱۴ Asia/Tehran
  • ترکیہ کے صدر نے اسرائیل کا دورہ منسوخ کردیا

ترکیہ نے اسرائیل اور حماس کے درمیان فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ غزہ پر بمباری روکنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: ترک میڈیا کے مطابق ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے اسرائیل کا دورہ منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی ممالک صیہونی حکومت کی مقروض ہوسکتی ہیں لیکن ترکیہ تمھارا مقروض نہیں۔

رجب طیب اردوغان نے اپنی جماعت کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ مغرب حماس کو ایک دہشت گرد تنظیم کہہ رہا ہے لیکن میرے نزدیک یہ جنگجو نہیں بلکہ مجاہدین ہیں جو اپنی آزادی کے لیے لڑ رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ کو اسرائیلی ریاست سے کوئی مسئلہ نہیں، ہمارے ان سے تعلقات ہیں لیکن اسرائیل کے غزہ پر مظالم کو ہم نے کبھی بھی قبول نہیں کیا اور نہ ہی آئندہ کریں گے۔

ترک صدر نے کہا کہ اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والوں میں نصف تعداد بچوں کی ہے جس سے اسرائیل کے انسانیت کے خلاف جانتے بوجھتے جرائم کا صاف ظاہر ہوتا ہے۔

رجب طیب اردوغان نے مزید کہا کہ مردہ ضمیروں سے بھری دنیا میں ترکیہ بحیثیت ایک ملک اور قوم سچ کا ساتھ دے گا اور اس مقصد کے حصول کے لیے تمام سیاسی، سفارتی اور اگر ضرورت پڑی تو فوجی ذرائع بھی استعمال کریں گے۔

دوسری جانب ترکیہ کی پارلیمنٹ کے رکن "حسن بیتمز" نے اس ملک کی حکمراں جماعت کی جانب سے غزہ پر صیہونی جارحیت کی مذمت کئے جانے کو ناکافی قرار دیتے ہوئے ترکیہ کی حکومت کی پالیسی پر کڑی نکتہ چینی کی اور کہا کہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی، تجارتی اور اقتصادی روابط کو ختم کرنا چاہئیے اس لئے کہ اسرائیل طاقت کی زبان سمجھتا ہے اس کیلئے مذمتی بیان کوئی معنی نہیں رکھتا۔

ٹیگس