اسماعیل ہنیہ: تحریک مزاحمت کے مضبوط و مستحکم محاذ قابل ستائش ہیں
فلسطین کی تحریک حماس کے سربراہ نے غزہ میں تحریک مزاحمت کے مجاہدین کی استقامت کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی مجاہدین بہت بہادری سے صیہونی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں۔
سحرنیوز/عالم اسلام: فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سامراج کی زیرحمایت نیو نازیوں اور حق پسند فلسطینی مجاہدین کے درمیان غزہ کی جنگ نہایت شدت کے ساتھ جاری ہے اور فلسطینی عوام کی استقامت کی بدولت ایک اور نکبہ کے قیام کےلئے صیہونی دشمن کا منصوبہ خاک میں مل گیا۔
اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ نیتن یاہو اپنی اور اپنے ساتھیوں کی بقا کے لئے سب کچھ کرنے کو تیار ہیں اور ہم نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صیہونی وحشیانہ جرائم اور فلسطینیوں کی نسل کشی کو فوری طور پر روکے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک جامع منصوبہ پیش کیا ہے کہ جس کے لئے صیہونی دشمن کو پہلے جنگ و جارحیت بند کرنی ہوگی پھر گذرگاہوں کو کھولنا ہوگا اور قیدیوں کا تبادلہ کرنا ہوگا اور پھر بیت المقدس کی مرکزیت میں ایک آزاد فلسطینی مملکت کے قیام کو تسلیم کرنا ہوگا مگر نیتن یاہو فریب کاری کا راستہ اختیار کئے ہوئے ہیں جبکہ ہم نیتن یاہو کا کوئی بھی غلط منصوبہ کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے فلسطینی عوام کی عالمی سطح پر برحق حمایت کی قدردانی کی اور کہا کہ لبنان، عراق، شام اور یمن میں تحریک مزاحمت کے مضبوط و مستحکم محاذ قابل ستائش ہیں اور عرب و مسلم قوموں اور تمام حریت پسندوں سے اس بات کے خواہاں ہیں کہ وہ اپنی تحریک اور سرگرمیاں جاری رکھیں اور سڑکوں پر نکل کر اپنی حق پسندی کا مظاہرہ کرتے رہیں۔