کراچی بندرگاہ پر روکا گیا سامان چھوڑ دیا جائے گا، افغان سفارت خانہ
اسلام آباد میں افغانستان کے سفارت خانے نے کہا ہے کہ پاکستان نے کراچی بندرگاہ پر روکا جانے والا سامان چھوڑنے سے اتفاق کر لیا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں افغانستان کے سفارت خانے نے آج کہا کہ طالبان حکومت کے وزیر صنعت و تجارت نور الدین کے وفد اور پاکستانی حکام کے درمیان مذاکرات ہوئے۔ ان مذاکرات میں پاکستان کے وزیر خارجہ اور وزیر صنعت و تجارت بھی شریک تھے۔
مذاکرات میں طے پایا کہ کراچی بندر گاہ پر روکا جانے والا افغان تاجروں کا سامان فورا چھوڑ دیا جائے گا۔ اس سے قبل طالبان حکومت نے پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ درآمدی سامان سے لدے ہزاروں کنٹینرز کو جانے کی اجازت دے جو کہ پاکستان کی جانب سے بین الاقوامی کارگو پر پابندی کے بعد سے کراچی پورٹ پر پھنسے ہوئے ہیں۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ انہیں ٹیکسز کی مد میں لاکھوں ڈالر کا نقصان ہوا ہے کیونکہ سامان اس کی بندرگاہوں سے خشکی سے گھرے ملک افغانستان میں ڈیوٹی فری بھیجا جارہا ہے اور پھر سرحد پار واپس اسمگل کیا جاتا ہے۔
افغان حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان نے مزید ٹیکس اور ڈیوٹی کی ادائیگی کا مطالبہ کرتے ہوئے کراچی پورٹ پر افغانستان بھیجے جانے والے تین ہزار سے زائد کنٹینرز کو روک رکھا ہے جس سے تاجروں کو لاکھوں ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔