حماس کے خلاف اسرائیل کا نیا پروپیگینڈا
حماس نے قطر کے نئے اقدام سے متعلق اسرائیلی میڈیا کے دعووں کی تردید کی ہے۔
سحرنیوز/ عالم اسلام: حماس کے سینئر عہدیدار اسامہ حمدان نے بدھ کی رات اسرائیلی میڈیا کے قطر کی جانب سے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اور غزہ پٹی سے مزاحمتی رہنماؤں کو نکالنے پر مبنی نئے اقدامات کی بابت دعوے کی تردید کی ہے۔ فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق، حماس کے ایک رہنما اسامہ حمدان نے بدھ کی شب ایک پریس کانفرنس کے دوران قطر کی اس تجویز کو مسترد کردیا جس میں غزہ پٹی سے اس تحریک کے رہنماوں کا انخلا شامل ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بنیادی طور پر، ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام نے اپنی سرزمین نہیں چھوڑی تو کیا عوام کا دفاع کرنے والی مزاحمت سرزمین چھوڑ دے گی؟ حماس کے رہنما کا کہنا تھا کہ مزاحمت کے جانے اور اپنی سرزمین چھوڑنے کے بارے میں بات کرنا ایک وہم ہے اور مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کا خیال بیہودہ ہے اور اس مسئلے کے حقائق کو سمجھنے کی عکاسی نہیں کرتا۔
اس سے قبل صیہونی حکومت کے چینل 13 نے دعویٰ کیا تھا کہ قطری ثالثی کی جانب سے تل ابیب کو ایک نئی تجویز پیش کی گئی تھی جس میں غزہ کے تمام "یرغمالیوں" (اسرائیلی قیدیوں) کو کئی مراحل میں رہا کرنا شامل ہے اور اس منصوبے کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کے غزہ سے مکمل انخلا کے بعد زیادہ تر قیدیوں کو معاہدے کے اختتام پر رہا کردیا جائے گا۔ حماس کے رہنماؤں کو بھی غزہ پٹی سے نکل جانا ہوگا۔ ابھی تک کسی بھی سرکاری اسرائیلی یا قطری فریق نے اس منصوبے کا اعلان یا تصدیق نہیں کی ہے۔