شام میں داعش کے اصل سرغنہ کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا
شامی فوج نے ملک کے جنوب میں داعش دہشت گرد گروہ کے اصل سرغنہ کی ہلاکت کی خبر دی ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: فارس خبر رساں ایجنسی کے مطابق، داعش دہشت گرد گروہ کا سرغنہ، "اسامہ شحادۃ العزیزی" عرف "والی حوران" اس گروہ کے دو دیگر دہشت گردوں کے ساتھ آج اتوار کو شامی فوج اور مقامی فورسز کے حملے میں مارا گیا ہے۔ یہ دہشت گرد شام کے جنوبی صوبے درعا کے ایک علاقے میں ہلاک کئے گئے ہیں۔
والی حوران کو جنوبی شام میں داعش کے اصل کمانڈر کے نام سے جانا جاتا تھا اور اسی کے ہاتھ میں درعا اور سویدا صوبوں میں داعش دہشت گردوں کی کمان تھی۔
شام کا بحران 2011 میں سعودی عرب، امریکہ اور ان کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کے وسیع حملے سے شروع ہوا تھا جس کا مقصد علاقے کے حالات کو غاصب صیہونی حکومت کے مفاد میں بدلنا تھا۔
ایک عرصے سے امریکی فوج اور اس سے وابستہ دہشت گرد عناصر شام کے شمال اور مشرق میں غیر قانونی طور پر موجود ہیں جو ملک کے گندم اور تیل کے وسائل کو لوٹنے کے علاوہ شامی عوام اور افواج کے خلاف کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔
شامی حکومت نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ شام کے مشرق اور شمال مشرق میں ان دہشت گرد عناصر اور امریکیوں کا تیل کی لوٹ مار کے علاوہ کوئی اور مقصد نہیں ہے اور یہ کہ ان کی موجودگی غیر قانونی ہے۔