غزہ میں جنگ بندی کے مجوزہ منصوبے کے بارے میں حماس کا مثبت نقطہ نظر
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے منگل کی شب ایک بیان جاری کر کے اعلان کیا ہے کہ اس تحریک نے غزہ میں جنگ بندی کے مجوزہ منصوبے پر مثبت اشارے دیئے ہیں اور اس منصوبے کا جواب قطر اور مصر کے حکام کو فراہم کر دیا گیا ہے۔
سحرنیوز/ عالم اسلام :اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حماس غزہ میں جنگ بندی کے منصوبے کے بارے میں مثبت نقطہ نظر رکھتی ہے تاہم یہ منصوبہ ، غزہ میں مکمل اور جامع جنگ بندی، فلسطینی قوم کے خلاف جنگ کے مکمل خاتمے اور امداد کی فراہمی، مہاجرین کی آباد کاری اور غزہ کی تعمیر نو، محاصرے کے خاتمے اور قیدیوں کے تبادلے کو عملی جامہ پہنائے جانے کا ضامن ہونا چاہئے - حماس کا کہنا ہے کہ ہم فلسطینی قوم کی اپنی سرزمین خاص طور پر غزہ میں جرات و بہادری اور ان کی پائیداری و استقامت کو سلام کرتے ہیں اور تاکید کرتے ہیں کہ حماس غاصبانہ قبضے کے جڑ سے خاتمے اور سرزمین فلسطین اور اس کے مقدسات کے دفاع کے قانونی حق کے تحت تمام فلسطینی گروہوں کے ساتھ مل کر اپنے قوم کا دفاع کرتی رہے گی-
منگل کی رات کو قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے کہا کہ وہ غزہ میں جنگی قیدیوں کے تبادلے کے لیے ہونے والے مذاکرات کی تفصیلات منظر عام پر نہیں لاسکتے لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ مذاکرات آگے بڑھ چکے ہیں.انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے مراحل کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے تحریک حماس کے ردعمل کی تفصیلات میں جانا ابھی ممکن نہیں ہے ۔ قطر کے وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہمیں حماس کی طرف سے جواب موصول ہوا ہے اور یہ امید افزا نظر آرہا ہے اور ہمیں امید ہے کہ جلد مزید نتائج برآمد ہوں گے۔