Mar ۱۱, ۲۰۲۴ ۰۹:۳۷ Asia/Tehran
  •  سات اکتوبر مسئلہ فلسطین کی تاریخ میں اہم موڑ، تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ

تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ سات اکتوبر مسئلہ فلسطین کی تاریخ میں اہم موڑ ہے کیونکہ سامراجی ممالک کی کوششوں کے باوجود اسے بھلایا نہيں جا سکا اور سات اکتوبر نے اسے دنیا کا سب بڑا مسئلہ بنا دیا۔

سحرنیوز/عالم اسلام: اسماعیل ہنیہ نے اتوار کی رات اپنے ایک خطاب ميں کہا کہ دشمن صدی کے سب سے بڑے جرم کا ارتکاب کررہا ہے اور اسے جلد یا بدیر اپنے جرائم کا انجام بھگتنا پڑے گا۔ انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ دشمن ، غزہ کے عوام کی شجاعت و پائیداری کے سامنے اس علاقے میں اپنے اہداف حاصل نہيں کرسکا کہا کہ ہمارے عوام ، ہزاروں افراد کے شہید ، زخمی اور لاپتہ ہونے کے باوجود اس سرزمین پر باقی رہیں گے۔ حماس کے رہنما نے اپنے خطاب میں کہا کہ صیہونی دشمن اپنا ایک قیدی بھی آزاد نہيں کراسکا ہے اور ہرطرح کے جرائم و قتل عام کے باوجود آئندہ بھی سمجھوتے کے بغیر کوئی ایک قیدی بھی رہا نہيں کرا پائے گا۔
اسماعیل ہنیہ نے کہا ہم فلسطین کی داخلی صورت حال کو چست درست کرنے کی کوشش کررہے ہيں اور ہمیشہ سے زيادہ قوم میں اتحاد اور اسے منظم کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ نے کہا کہ ہم نے مذاکرات میں پانچ اصول طے کئے ہیں جس میں مکمل جنگ بندی، جنگ کا خاتمہ، غزہ سے قابضوں کی مکمل پسپائي ، پناہ گزینوں کی وطن واپسی اور غزہ کے عوام کے لئے انساندوستانہ امداد کی ترسیل ہےاسماعیل ہنیہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ کسی بھی سمجھوتے میں جنگ بندی اور غزہ پٹی سے اسرائیلی فوج کا مکمل انخلاء شامل ہونا چاہیے کہا کہ ہم ان کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں اچھے سمجھوتے کے خواہاں ہيں جبکہ دشمن جنگ بندی کے سلسلے میں واضح ضمانت دینے کے لئے تیار نہيں ہوا ہے۔
حماس کے سیاسی رہنما نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ صیہونی دشمن قیدیوں کی رہائی کے بعد غزہ کے خلاف دوبارہ جنگ شروع کرنا چاہتا ہے کہا کہ دشمن، غزہ سے اپنے فوجیوں کو نکالنے کی کوئي ضمانت نہيں دے رہا ہے بلکہ اس کے بجائے غزہ پٹی میں دوبارہ اپنے فوجی تعینات کرنے کی بات کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سمجھوتہ طے نہ پانے کا ذمہ دار صیہونی دشمن ہے اورہم ایسے سمجھوتے کا خیرمقدم کرتے ہیں جس میں ہمارے اصولوں و شرطوں کو پورا کیا گیا ہو۔

 

ٹیگس