حزب اللہ کے حملوں سے اسرائیل میں بڑی تباہی
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے جانب سے کئے جانے والے حملوں کی وجہ سے لگنے والی آگ سے بہت بڑا نقصان پہنچا ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: مقبوضہ فلسطین کے شمالی محاذ کے خلاف حزب اللہ لبنان کے حالیہ شدید حملوں نے اس علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہ کن آگ بھڑکا دی ہے۔ صیہونیوں کے مطابق ان نقصانات کی مرمت میں برسوں لگیں گے۔
مقبوضہ فلسطین کے شمال میں حزب اللہ کے حملوں کی وجہ سے خوفناک آگ کا شکار ہونے والے بڑے علاقوں کی تعمیر نو کی ضرورت ہے اور اس میں "کئی سال" لگیں گے۔ یہ بات اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے تسلیم کیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے حزب اللہ کی کارروائیوں کے بعد وسیع پیمانے پر لگنے والی آگ کی وجہ سے مقبوضہ اراضی کو پہنچنے والے نقصان کی مقدار کا اعلان کیا اور بتایا کہ حزب اللہ کی جانب سے مقبوضہ جولان کی پہاڑیوں میں اسرائیلی قصبے کتسرین کے خلاف آپریشن کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر آگ لگ گئی ہے جس سے کافی نقصان ہوا ہے۔
نیچر اینڈ پارکس آرگنائزیشن میں اپر الجلیل اسیٹلمنٹ کے منیجر ایرن ہیمس نے بھی بتایا کہ اس علاقے کے وسیع حصے کو راکھ میں بدل دیا ہے۔
مقبوضہ جولان بستی کے مینیجر نے کہا کہ آگ نے یار یہودی اور اروتز حزویتان کے دو محفوظ علاقوں کو کافی نقصان پہنچایا اور ان دونوں علاقوں کے کچھ فٹ پاتھ تباہ کر دیئے۔
مقبوضہ فلسطین اور مقبوضہ جولان کی پہاڑیوں میں آگ کی وسیع رینج کا اعتراف کرتے ہوئے اسرائیلی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ ان علاقوں کی بحالی میں کئی سال لگیں گے۔
اسرائیل کے داخلی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گوئیر وار کیبنٹ کی شدید تنقید کی اوراس کی نا اہلی پر نشانہ کرتے ہوئے کہا کہ اب شمال میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ دیوالیہ پن ہے۔