غزہ میں صیہونی فوج کی موجودگی کی شرط قابل قبول نہيں، حماس
فلسطین کی تحریک حماس کے مذاکرات کار وفد کے سربراہ نے کہا ہے کہ وہ کوئی ايسا سمجھوتہ قبول نہیں کرے گی کہ جس میں غزہ میں صیہونی فوج کی موجودگي جاری رکھے جانے کی بات کہی گئی ہوگی۔
سحرنیوز/عالم اسلام: ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی تحریک حماس کے مذاکرات کار وفد کے سربراہ خلیل الحیہ نے جنگ بندی کے بارے میں کہا ہے کہ حکومت امریکہ اگر جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا سمجھوتہ چاہتی ہے تو اسے صیہونی غاصبوں کی اندھی حمایت کرنے سے دستبردار ہونا پڑے گا۔
اور نتن یاہو کی کابینہ کو پابند عہد بنانا پڑے گا۔ فلسطین کی تحریک حماس کے مذاکرات کار وفد کے سربراہ خلیل الحیہ نے کہا کہ اب نئی تجاویز کی ضرورت نہیں رہی ہے اور جوکچھ بھی طے پائے پہلے اس پر صیہونی وزیراعظم نتن یاہو کاربند ہوں۔
غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا سمجھوتہ طے کرنے کے لئۓ پندرہ اور سولہ اگست کو دوحہ میں نشست ہوئي تھی جس میں حماس، صیہونی حکومت، مصر اور قطر کے نمائندوں نے شرکت کی تھی۔ غزہ میں جنگ بندی کے نفاذ کے لئۓ عالمی درخواستوں اور مطالبات کے باوجود حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان مذاکرات کا ابتک کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔