غزہ انسانوں کے ہاتھوں انجام پانے والی بربریت اور تباہی کا منظر
شمالی غزہ میں صیہونی حکومت کے تازہ ترین حملوں میں بتیس سے زیادہ فلسطینی شہری شہید ہوگئے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: قابض صیہونی فوج نے اپنے تازہ ترین حملوں میں شمالی غزہ میں واقع جبالیا کیمپ میں غزہ کی قدیم شاہراہ پر ایک رہائشی کمپلیکس پر بمباری کردی جس میں تیرہ بچوں سمیت بتیس سے زائد افراد شہید ہوگئے ۔
دوسری جانب صہیونی اخبار ہاآرتض نے شمالی غزہ میں جارح صیہونی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کا اعتراف کیا ہے۔
صہیونی اخبار ہاآرتض نے لکھا ہے کہ غزہ پٹی کے شمال میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور ان کے وزیر جنگ کے حکم سے نسلی تطہیر کا مصداق ہے، کیونکہ اس علاقے میں بہت ہی کم باقی رہ جانے والے فلسطینیوں کو نقل مکانی پر مجبور اور ان کے مکانات اور انفراسٹرکچر تباہ کیا جا رہا ہے اور یہ حکومت اس علاقے میں سڑکوں کی تعمیر کرکے غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع بستیوں کو غزہ شہر کے مرکز سے الگ کرنے کے کام کو مکمل کر رہی ہے۔
اخبار نے مزید لکھا ہے کہ شمالی غزہ کا علاقہ ایسا لگتا ہے جیسے وہاں کوئی قدرتی آفت آئی ہو، لیکن یہ قدرتی آفت نہیں ہے بلکہ انسانوں کے ہاتھوں انجام پانے والی بربریت اور تباہی کا منظر ہے کہ جسے جان بوجھ کر انجام دیا گيا ہے۔