Mar ۰۵, ۲۰۲۵ ۱۴:۴۷ Asia/Tehran
  • حماس کی جانب سے عرب رہنماؤں کے غیر معمولی سربراہی اجلاس میں شرکا کے موقف کا خیرمقدم

حماس نے قاہرہ میں مصر کی میزبانی میں عرب رہنماؤں کے غیر معمولی سربراہی اجلاس میں شرکا کے موقف کا خیرمقدم کیا ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام:  حماس نے کہا کہ منگل کو عرب سربراہی اجلاس کے انعقاد سے فلسطینی کاز کے ساتھ عرب اور اسلامی ممالک کی ہم آہنگی کی نشاندہی ہوتی ہے- حماس نے مزید کہا کہ ہم قاہرہ میں عرب لیگ کے ہنگامی سربراہی اجلاس میں شریک رہنماؤں اور سربراہوں کی جانب سے دیئے گئے بیانات اور موقف کی تعریف کرتے ہیں کہ جنہوں نے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے منصوبوں کو مسترد کرنے، الحاق اور آبادکاری کے منصوبوں کی مخالفت، اور فلسطینی عوام کی آزادی اور خود مختاری کے جائز حقوق کی حمایت پر زور دیا۔ تحریک حماس نے اسی طرح فلسطینی عوام کو زبردستی بے گھر کرنے یا فلسطینی قومی مسئلے کو کسی بھی بہانے یا آڑ میں مٹانے کی کوششوں کو مسترد کرنے میں عرب ممالک کے مؤقف کو سراہتے ہوئے، اس کو قابل احترام اور ایک تاریخی پیغام قرار دیا ہے جو اس بات پر تاکید ہے کہ فلسطینی نکبہ کو نہیں دہرایا جائے گا۔ حماس نے عرب لیگ کے اجلاس کے اختتامی بیان میں غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کی منظوری کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس قرارداد پر مکمل عمل درآمد کا مطالبہ کیا۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک نے غزہ کی تعمیر نو سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کی راہ ہموار کرنے کے لیے مصر کی کوششوں کو بھی سراہا ہے۔ دوسری جانب فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی نے بھی عرب لیگ کے ہنگامی سربراہی اجلاس کے اختتامی بیان اور اجلاس میں اٹھائے گئے موقف کو مثبت قرار دیا لیکن ساتھ ہی اس بات پر زور دیا کہ یہ فیصلے ان چیلنجوں پر پورے نہيں اتریں گے جو صیہونی حکومت اور امریکہ کی جانب سے فلسطینی عوام اور عرب ممالک کو درپیش ہيں اور وہ ان پر مسلط کرنا چاہتے ہیں۔

تحریک جہاد اسلامی نے ایک بیان میں یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ اس حقیقت کے باوجود کہ وہ عرب سربراہی اجلاس کے نتائج اور تمام تقاریر میں بیان کے گئے معاملات کو مثبت سمجھتی ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی سمجھتی ہے کہ اس اجلاس کے فیصلے اہم مسائل سے نمٹنے میں کارگر ثابت نہیں ہوں گے۔ بیان میں کہا گيا ہے کہ عرب سربراہی اجلاس کے فیصلوں اور تقاریر میں جبری نقل مکانی کو روکنے، غزہ کی تعمیر نو نیز غزہ، مغربی کنارے اور بیت المقدس پر حملے رکوانے اور صیہونی حکومت کی جارحیت کے مکمل خاتمے جیسے اہم مسائل کا کوئی پائيدار حل نہیں نکالا گيا ہے۔دوسری جانب عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین نے قاہرہ اجلاس کے اختتامی بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے جارحیت کے مکمل خاتمے اور غیر ملکی مداخلت کے بغیر غزہ کی تعمیر نو کے آغاز سمیت اپنے فیصلوں پر فوری اور عملی عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

 

ٹیگس