غزہ پر صیہونی جارحیت جاری مزير عام شہری شہید، دنیا خاموش
غزہ پر صیہونی فوج کی بمباری کے نتیجے میں مزید دو سو پچاس فلسطینی عام شہری شہید اور دسیوں دیگر زخمی ہوگئے۔
سحرنیوز/عالم اسلام:غزہ میں اسرائیل کی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں مزید 250 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غزہ کے محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدہ یکطرفہ توڑنے کے بعد سے حملوں میں اب تک تین ہزار کے قریب فلسطینی شہید اور 8 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔دوسری جانب اسلامی جمہومریہ ایران کی جانب سے صیہونی جارحیت کی شدید مذمت کئے جانے کے بعد سعودی وزارت خارجہ نے بھی کہا ہے کہ عالمی برادری فلسطین سے متعلق قانونی، انسانی اور اخلاقی ذمہ داری پوری کرے۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ کے علاقے خان یونس میں نہتے شہریوں پر اسرائیلی حملے تشویش ناک ہیں۔ فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی فوجی کارروائیاں قابل مذمت ہیں۔
ادھر اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی فرانسیشا البانیز نے کہا ہے کہ عالمی عدالت انصاف نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ اسرئیل جنگ کا سلسلہ روکے اور ہونے والے نقصان کا ہرجانہ ادا کرے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی فرانسیشا البانیز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اسرائیل اور غزہ میں جنگ کے حوالے سے اہم بیان دیا ہے۔
نمائندہ خصوصی فرانسیشا البانیز نے کہا ہے کہ اسرائیل بغیر کسی دباؤ کے خاموشی سے جنگ کے بعد غزہ کے حوالے سے منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ انہیں کبھی سفارت کاری اتنی ظالم اور بے رحم محسوس نہیں ہوئی۔مظلوم فلسطینیوں کے خلاف وحشیانہ صیہونی؛ جارحیت کے ساتھ ساتھ امریکہ نے ایک گھناؤنی سازش کے تحت دس لاکھ فلسطینیوں کی لیبیا منتقلی کا منصوبہ بنایا ہے۔
امریکی میڈیا نے سابق امریکی عہدیدار کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ امریکا نے فلسطینیوں کی آباد کاری پر لیبیا کی قیادت سے تبادلہ خیال کیا ہے۔بدلے میں ایک دہائی قبل منجمد کیے گئے لیبیا کے اربوں ڈالر بحال ہوں گے۔
ادھر غاصب صیہونی حکومت- فلسطین کے دو ریاستی حل پر سترہ تا بیس جون اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں فرانس اور سعودی عرب کی مشترکہ صدارت میں ایک کانفرنس ہوگی۔
دریں اثنا فرانسیسی صدر میکرون کا کہنا ہے کہ غزہ میں انسانی بحران ناقابل قبول ہے، وہ جلد نیتن یاہو اور ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کریں گے۔