Aug ۲۱, ۲۰۲۵ ۱۵:۱۱ Asia/Tehran

غزہ کے مختلف علاقوں میں غاصب صیہونی فوجیوں کے تازہ حملوں میں اسّی سے زائد فلسطینیوں کی شہادت کی خبر ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام:غزہ کی پٹی کے اسپتال ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران غزہ کے مختلف علاقوں پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم از کم اکیاسی فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔

فلسطینی ذرائع کے مطابق ان کی ایک بڑی تعداد انسانی امداد لینے کے لیے قطار میں کھڑی تھی جو صہیونی فوجیوں کی فائرنگ سے شہید ہو گئی۔

دریں اثنا غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ اٹھارہ مارچ دوہزار پچیس کو غزہ پر جارحیت کے نئے مرحلے کے آغاز سے اب تک دس ہزار پانچ سو چھہتر افراد شہید اور چوالیس ہزار سات سو سترہ افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق غزہ میں سات اکتوبر دوہزار تیئیس کو آپریشن طوفان الاقصی شروع ہونے کے بعد سے اب تک شہداء کی کل تعداد باسٹھ ہزار ایک سو بائیس اور زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ چھپن ہزار سات سو اٹھاون تک پہنچ گئی ہے۔

سیکڑوں صیہونیوں نے لیکود پارٹی کے صدر دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیے اور حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا مطالبہ کیا۔

صہیونی میڈیا نے اس خبر کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مظاہرین نے لیکود پارٹی کے رہنما بنیامین نیتن یاہو کے خلاف نعرے لگائے اور کابینہ سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ پر قبضے کے لیے فوجی آپریشن کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔

مظاہرین نے نعرے لگائے کہ غزہ پر قبضے کے لیے فوجی آپریشن، صہیونی قیدیوں کی ہلاکت کا باعث بنے گا جبکہ حماس کے ساتھ معاہدہ انہیں بچا لے گا۔

حالیہ دنوں میں صیہونی مظاہرین، وزیر جنگ یسرائیل کاٹز اور اسٹریٹجک امور کے وزیر ران ڈرمر سمیت نیتن یاہو کی کابینہ کے عہدیداروں اور وزراء کے گھروں کے سامنے جمع ہوئے اور غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کے خاندانوں کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ ان کا مقصد نیتن یاہو کی کابینہ پر حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا اور غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کو یہ پیغام دینا ہے کہ اسرائیلی ان کے ساتھ ہیں اور ان کے خاندان ان کے لیے لڑ رہے ہیں۔

ٹیگس