Sep ۱۱, ۲۰۲۵ ۱۸:۳۱ Asia/Tehran
  • ہم ہھتیار نہيں ڈالیں گے ، حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل

حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے دوٹوک لفظوں میں یہ دہرایا ہے کہ ہم حکومتی فیصلے کے سامنے سیرینڈر کرنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے قطر پر صیہونی جارحیت کو گریٹر اسرائیل کے منصوبے کا حصہ قرار دیا۔

سحرنیوز/عالم اسلام:  حزب اللہ کے سربراہ شیخ نعیم قاسم نے مرسل اعظم اور آپ کے فرزند کے یوم ولادت کے موقع پر خطاب میں فلسطین کے مسئلہ کو امت اسلام کے اتحاد کی سب سے بڑی دلیل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حزب اللہ ہمیشہ فلسطین کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور اس کے لیے قربانیاں دی ہیں، ہمیں امریکہ اور اسرائیل کی جارحیتوں کے خلاف مزاحمت کرنے کی ضرورت ہے۔

سربراہ حزب اللہ نے فلسطینی مزاحمت کو سراہتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام تمام تر سختیوں کے باوجود ثابت قدمی کے ساتھ مزاحمت کر رہے ہیں اور راموت آپریشن ان کی جرات مندی کا ثبوت ہے۔ شیخ نعیم قاسم نے قطر پر صیہونی حکومت کی جارحیت کو خطرناک اور ناقابل برداشت قرار دیا اور کہا کہ اس پر خاموشی کسی طور مناسب نہیں۔ انہوں نے اس حملے کو امریکی-

اسرائیلی مشترکہ منصوبے کا حصہ بتایا۔ حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی حکومتی کوششوں پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب اس موضوع پر بحث کو ختم کر دینا چاہیئے، امریکہ اور اسرائیل چاہتے ہیں کہ لبنان کے پاس کوئی دفاعی طاقت نہ ہو، استقامتی قوت کے بغیر کوئی بھی اسرائیل کے سامنے کھڑا نہیں ہو سکتا، جو لوگ مزاحمت کی حمایت نہیں کرتے، وہ کم از کم اسے نقصان نہ پہنچائیں۔

شیخ نعیم قاسم نے حزب اللہ کو لبنان کے تحفظ اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف قیام کی واحد قوت قرار دیا۔ حزب اللہ کے سربراہ نے صیہونی حکومت کے ساتھ ہوئی جنگ بندی کے اہداف پورے نہ ہونے اور اس سے حکومت کی غفلت پر کڑی نکتہ چینی کی۔

خیال رہے کہ حزب اللہ کو عسکری طاقت کے ذریعے شکست دینے میں ناکام صیہونی حکومت کے سرپرست امریکہ کی وزارت جنگ نے کہا ہے کہ وہ حزب اللّٰہ کو غیر مسلح کرنے کے لیے لبنان کی فوجی امداد کے لیے تیار ہیں۔

امریکی وزارت جنگ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آ رہا ہے کہ لبنانی فوج کے کمانڈر انچیف رودولف ہیکل یہ واضح کر چکے ہیں کہ وہ حزب اللہ کے ساتھ کسی قسم کا تصادم نہیں چاہتے اور ایسی صورتحال پیش آ جانے کی صورت میں وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ تو دے سکتے ہیں مگر ملک کو خانہ جنگی کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔ 

 

ٹیگس