مزاحمتی تحریک کو غیر مسلح کرنا صیہونی حکومت کے توسیع پسندانہ پروجکٹ کا حصہ ہے: حزب اللہ
حزب اللہ کے رکن پارلیمان نے خبردار کیا ہے کہ مزاحمتی تحریک کو غیر مسلح کرنا صیہونی حکومت کے توسیع پسندانہ پروجکٹ کا حصہ ہے جس سے ملک کی دفاعی طاقت کمزور ہوگی اور اس پر زمینی حملے کا راستہ کھل جائے گا
سحرنیوز/عالم اسلام: حزب اللہ کے رکن پارلیمان عزالدین نے 2017 کے تجربے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لبنانی فوج نے تکفیری گروہوں کے مقابلے میں مزاحمتی تحریک کی توانائیوں سے کام لیا تھا۔
انھوں نے کہا کہ یہ تکفیری گروہ جو صیہونی دشمن کا ہی دوسرا رخ تھے، لبنان کے وجود کے لئے خطرہ بن گئے تھے۔
لبنان کے رکن پارلیمان عزالدین نے حزب اللہ کو غیر مسلح کئے جانے کے نتائج کے بارے میں کہا کہ یہ در اصل لبنان کی دفاعی توانائی ختم کرنے کی خطرناک کوشش ہے۔
انھوں نے کہا کہ حزب اللہ کے غیر مسلح ہونے کا مطلب لبنان پر زمینی حملے کا راستہ صاف ہوجانا ہے اور صیہونی حکومت اپنے توسیع پسندانہ منصوبوں کے تحت لبنان پر زمینی حملہ کرنا چاہتی ہے اوریہ وہی کام ہے جو اس نے شام میں کیا ہے۔
حزب اللہ کے رکن پارلیمان نے کہا کہ یہ اسلحے حزب اللہ کی قیادت کے پاس امانت نہیں ہیں بلکہ یہ امانت لبنان کے عوام کی اکثریت کے پاس ہے اور لبنانی عوام یہ امانت کسی کو دینے کے لئے تیار نہیں ہیں کیونکہ وہ اس امانت کو لبنان، اس کی ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کے تحفظ کی ضمانت سمجھتے ہیں۔