غزہ میں مزید پچھتر افراد شہید
غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران غزہ میں مزید پچھتر افراد شہید اور تین سو چار زخمی ہوئے ہیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: ان شہداء میں سے پانچ امدادی مراکز میں شہید اور چوبیس دیگر زخمی ہوئے کہ جس کے بعد خوراک کی تلاش میں قطاروں میں کھڑے فلسطینیوں کی کل تعداد دوہزار پانچ سو تیئیس اور زخمیوں کی کل تعداد اٹھارہ ہزار چار سو تہتر ہوگئی ہے۔
رواں سال اٹھارہ مارچ سے غزہ کی پٹی پر جارحیت کے نئے مرحلے کے آغاز سے اب تک بارہ ہزار سات سو چوبیس افراد شہید اور چون ہزارپانچ سو چونتیس زخمی ہو چکے ہیں۔
ان شہداء سمیت غزہ میں سات اکتوبر دوہزار تیئس سے، جب سے آپریشن طوفان الاقصی شروع ہوا ہے، اب تک شہداء کی کل تعداد پینسٹھ ہزار دوسو تراسی اور زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ چھیاسٹھ ہزار پانچ سو پچھتر تک پہنچ گئی ہے۔
دریں اثناء صیہونی ٹی وی چینل بارہ نے اطلاع دی ہے کہ امریکہ نے حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے لیے ایک نیا منصوبہ تیار کیا ہے۔
صیہونی میڈیا نے رپورٹ میں مزید کہا کہ یہ پیشرفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب خطے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے اور تنازعے کو کم کرنے کے لیے کسی بھی سفارتی کوشش کی اہمیت دوچنداں ہوگئی ہے-
رپورٹ کے مطابق ممکنہ امریکی منصوبے میں سابقہ تجاویز سے مختلف شقیں شامل ہو سکتی ہیں جو براہ راست مذاکرات کے عمل کو متاثر کر سکتی ہیں۔
صیہونی میڈیا نے بتایا کہ بنیامین نیتن یاہو کی کابینہ کو، حماس کے ہاتھوں قیدی بنائے گئے صیہونیوں کے اہل خانہ کی جانب سے بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے، جو اپنے بچوں کی واپسی کے لیے فوری معاہدے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ واشنگٹن کی اس معاملے میں دوبارہ مداخلت، خطے میں سلامتی کی بگڑتی ہوئی صورتحال بالخصوص مذاکرات میں مسلسل تعطل اور فوجی کارروائیوں میں توسیع کے حوالے سے اس کی تشویش کو ظاہر کرتی ہے۔
صیہونی میڈیا نے رپورٹ کے آخر میں مزید کہا کہ یہ نیا امریکی منصوبہ قیدیوں کے بحران کے خاتمے اور خطے میں کشیدگی کم کرنے کی کوششوں میں ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔