Oct ۰۵, ۲۰۲۵ ۱۶:۱۳ Asia/Tehran
  • حماس کے تین پیغام ، ڈاکٹر وائل نے وضاحت کی

سعودی عرب نے تیل کی پیداوار بڑھا دی ہے جس کو بہت سے تجزیہ نگار امریکی صدر ٹرمپ کے فائدے میں قرار دے رہے ہیں

سحرنیوز/عالم اسلام:   علاقائی اور صیہونی حکومت کے امور کے تجزیہ کار ڈاکٹر وائل ربیع نے العربیہ کے ساتھ گفتگو میں ٹرمپ منصوبے پر حماس کے ردعمل کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ حماس نے اس جواب میں تین بنیادی پیغامات بھیجے ہیں، پہلا پیغام بین الاقوامی برادری کے نام ہے اور اس میں ٹرمپ کے امن منصوبے کو قبول کرنے پر آمادگی اور عرب اور اسلامی مواقف کے ساتھ ہم آہنگی کے دائرے میں جنگ کو روکنے کے اس کے رجحان پر زور دیا گیا ہے-
انہوں نے کہا کہ دوسرا پیغام فلسطینی عوام کے نام ہے جس میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اس موقف کا اصل ہدف خونریزی اور انسانی مصائب و آلام کا خاتمہ ہے۔
وائل ربیع نے مزید کہا کہ حماس کا تیسرا مخاطب غاصب صیہونی حکومت کا وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو ہے جو اس پیغام کو پہنچاتا ہے اگر نتنیاہو اس منصوبے کو مسترد کرتا ہے تو اس سے مقبوضہ علاقوں میں رائے عامہ مشتعل ہو سکتی ہے اور قیدیوں کی حمایت کرنے میں اس کی نااہلی ظاہر ہوجائے گی-
اس عرب تجزیہ نگار نے یہ بھی کہا کہ آنے والا مرحلہ ممکنہ طور پر حماس کی جانب سے ٹرمپ کے منصوبے کی کچھ شقوں کو واضح کرنے کی درخواست کے ساتھ ہو گا، جس میں "امن کونسل" کے ذریعے غزہ کے امور کے انتظام و انصرام کے طریقۂ کار ، مزاحمتی ہتھیاروں کی صورتحال، اور غزہ سے صیہونی افواج کے انخلاء کے لیے ایک مخصوص ٹائم ٹیبل کا ذکر شامل ہوگا-
اس تناظر میں بین الاقوامی قوانین کے پروفیسر اور بین الاقوامی قوانین کی امریکی اور یورپی ایسوسی ایشنز کے رکن ڈاکٹر "محمد مہران" نے کہا کہ حماس کا ردعمل، انسانی تباہی کو روکنے اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کے تحفظ کے درمیان اسٹریٹجک توازن کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حماس کی طرف سے تمام صیہونی قیدیوں کی رہا کرنے اور غزہ کی انتظامیہ کو آزاد ٹیکنوکریٹس وفد کے حوالے کرنے کا معاہدہ ظاہر کرتا ہے کہ یہ تحریک امن کی راہ میں رکاوٹ نہیں ہے اور بین الاقوامی قانون اور قومی اتحاد کے دائرے میں رہ کر کام کرتی ہے۔
واضح رہے کہ فلسطینی گروپوں کے ساتھ مشاورت کے بعد تحریک حماس نے جمعے کی شب غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے ٹرمپ کے منصوبے کے کلی اصولوں سے اتفاق کیا اور اعلان کیا کہ وہ ثالثوں کے ذریعے معاہدے پر عمل درآمد کی تفصیلات پر فوری طور پر مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

 

ٹیگس