شام کی عبوری حکومت نے اسرائیلی جارحیت اور دراندازی کا مقابلہ کرنے کے بجائے اپنے ہی شہریوں سے انتقام لینا شروع کردیا
شام کی الجولانی عبوری حکومت بجائے اس کے کہ غاصب اسرائیل کی جارحیت، دراندازی اور مداخلت کا جواب دے، ملک کے شہریوں کے خلاف انتقامی کارروائی کرتے ہوئے انہیں شہر بدر کر رہی ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: ارنا کی رپورٹ کے مطابق شامی عبوری حکومت نے انتقامی کارووائي کرتے ہوئے لاذقیہ کی بندرگاہ پر کام کرنے والے کم سے کم 100 علوی ملازمین کو بوکمال اور ادلب جیسے دور دراز کے علاقوں میں زبردستی منتقل کردیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ ابو محمد الجولانی کی قیادت میں دمشق پر حکمرانی کرنے والے باغیوں سے وابستہ اداروں نے کیا ہے۔
شہر بدر کیے جانے والے ملازمین میں خواتین کی بھی ایک بڑی تعداد شامل ہے جن کا اپنے گھر سے شہر بدری کے مقام تک فاصلہ 6 سو کلومیٹر سے زیادہ بتایا جارہا ہے۔
شہر بدر کئے گئے ملازمین نے لاذقیہ میں حالیہ پرامن دھرنوں اور اجتماعات میں شرکت کو اپنی بے دخلی کی اصل وجہ قرار دیا ہے تاہم سماجی حلقوں میں اس اقدام کو سیاسی اور سماجی دباؤ کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok
واضح رہے کہ شام پر غاصب صیہونی حکومت کے حملوں کی ایک نئی لہر جاری ہے اور مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ شامی حکومت اسرائیلی حملوں کا مقابلہ کرنا نہیں چاہتی اور نہ ہی اہلیت رکھتی ہے۔