امریکہ ، الجولانی کی مدد سے عراق کو پھر دہشت گردی کے جہنم میں جھونکنے کی کوشش کر رہا ہے ، ایک ڈرا دینے والی رپورٹ
عراقی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ امریکہ ، الجولانی کی مدد سے الہول کیمپ کے دہشت گردوں کو عراق بھیج کر پھر سے دہشت گردی کی لعنت اس ملک میں پھیلانا چاہتا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: عراقی سیاسی ماہر "محمد الضاری" نے اتوار کی شام خبردار کیا ہے کہ امریکہ اور الجولانی الہول کیمپ ذریعےعراق میں دہشت گردی پھیلانے کے منصوبہ پر کام کر رہا ہے۔
الضاری نے کہا کہ امریکہ ، الھول کیمپ کے دہشت گردوں کے اہل خانہ کی عراق واپسی کی اجازت دینے کے لئے سرکاری حلقوں پر دباؤ ڈال رہا ہے اور یہ در اصل ، عراق میں دہشت گردوں کی واپسی کے امریکی منصوبے کی علامت ہے ۔
انہوں نے خبردار کیا کہ یہ منصوبہ ایک ٹائم بم کی مانند ہے جو کسی بھی لمحے پھٹ سکتا ہے اور اس سے عراق کے داخلی حالات بے حد خراب ہو سکتے ہيں۔
الضاری نے کہا: اس امریکی منصوبے کی جولانی حکومت اور اس سے وابستہ گروپوں نے حمایت کی ہے اور اس کا مقصد جلد از جلد داعشی دہشت گردوں کے اہل خانہ کو نینوا صوبے میں واقع الجدعہ کیمپ منتقل کرنا اور پھر انہیں ان کے اصل علاقوں میں بسا کر عراق میں دوبارہ دہشت گردی پھیلانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: مغربی عراق یعنی الانبار اور نینوا صوبے کے باشندوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر دہشت گردوں کے اہل خانہ کو پھر ان علاقوں میں بسایا گیا تو وہ اپنے شہید ہونے والے اعزہ کا بدلہ لیں گے۔
ہمیں فالو کریں:
Follow us: Facebook, X, instagram, tiktok
الضاری نے واضح کیا ہے کہ امریکہ، جولانی حکومت کے ساتھ ہم آہنگی کرکے شام کے الہول کیمپ سے داعشی دہشت گردوں کے تقریبا 13 ہزار اہل خآنہ کو عراق کے نینوا صوبے میں واقع الجدعہ کیمپ منتقل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔