عراقی صوبہ الانبار میں فوج کے آپریشن میں داعش کے سیکڑوں دہشت گرد ہلاک
عراقی صوبہ الانبار کے مختلف علاقوں میں فوج اورعوامی رضاکار دستوں کے آپریشن میں داعش کے سیکڑوں دہشت گرد ہلاک ہوگئے ۔ دوسری طرف کرد ملیشیا نے موصل میں داعش تک امداد رسانی کا اصلی راستہ بند کر دیا ہے۔
عراقی ذرائع کے مطابق صوبہ الانبارکے مرکزی شہر رمادی میں داعش کی شکست اور فلوجہ میں اس کی پوزیشن کمزور ہونے کے بعد دہشت گردوں نے پچھلے چندروز کے دوران ان علاقوں کو دوبارہ واپس لینے کے لیے کوشش کی تاہم انہیں عراقی فوج کے ہاتھوں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔
بغداد کے آپریشن کمانڈرعبدالامیر شمری نے بتایا ہے کہ عراقی فوج نے نہ صرف داعش کے حملوں کو ناکام بنا دیا ہے بلکہ جوابی کارروائی کرتے ہوئے داعش کے متعدد ٹھکانوں کو بھی تباہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے چند روز کے دوران کم سے کم دوسو داعشی دہشت گردہلاک ہوئے ہیں اور درجنوں بم بردار گاڑیوں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رمادی اور فلوجہ کے وسیع علاقوں کو آزاد کرانے میں عراقی فضایہ کے لڑاکا طیاروں نے بھرپور حصہ لیا۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ جنوب مغربی بغداد کے علاقے حی العامل میں ہونے والے بم دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور آٹھ دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔ عراقی حکام کے مطابق دہشت گردوں نے میدان جنگ میں شکست کے بعد شہری علاقوں اور عام شہریوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔
درایں اثنا عراق کی کرد پیش مرگہ ملیشیا نے شمالی شہر موصل کی اہم رابطہ شاہراہ کو بند کر دیا ہے۔ داعش کے دہشت گرد اس شاہراہ کو شام سے کمک رسانی کے لیے استعمال کیا کرتے تھے۔ شمالی موصل کے علاقے بعشیقہ کے پہاڑی علاقوں میں واقع دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر کرد پیش مرگہ ملیشیا کی بمباری میں چھے داعشی دہشت گرد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔
المیادین ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق داعش کے دہشت گردوں نے موصل شہر کے مرکزی علاقے میں بارہ شہریوں کو سرعام گولیاں مار کر قتل کر دیا ہے۔ ان افراد نے داعش کی جانب سے عراقی فوج کے خلاف جنگ کرنے سے انکار کیا تھا۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق داعش کے دہشت گردوں نے اپنے تین سرکردہ افراد کو صوبہ الانبار میں جنگ سے بھاگنے کے الزام میں پھانسی دے دی ہے۔ داعش کے دہشت گردوں نے سن دوہزار چودہ کے موسم گرما میں شمالی اور مغربی عراق کے بعض شہروں پر قبضہ کر لیا تھا اور جب سے اب تک ان علاقوں میں عام شہریوں اورعراقی فوج کے خلاف لاتعداد جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔ داعش کو امریکہ اور اس کے علاقائی اتحادیوں سعودی عرب، قطر اور ترکی جیسے ملکوں کی حمایت حاصل ہے۔