پاکستان کی جانب سے قرہ باغ میں جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم
پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں جمہوریہ آذربائیجان کی جانب سے قرہ باغ کے علاقے میں جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی وزارت خارجہ نے منگل کے روز ایک بیان جاری کیا ہے جس میں قرہ باغ کے علاقے میں جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی گئی ہے کہ باکو اور ایروان قرہ باغ کے مسئلے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی طرف رجوع کر کے اس تنازعے کو حل کریں گے۔ اس بیان کے مطابق پاکستان نے قرہ باغ کے مسئلے پر جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان کشیدگی کو پرامن طریقے سے دور کرنے کی اپیل کی ہے۔
واضح رہے کہ جمہوریہ آذربائیجان کی وزارت دفاع نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ قرہ باغ کے دونوں متحارب فریقوں کے درمیان ہونے والے معاہدے کے مطابق آج دوپہر بارہ بجے سے محاذ جنگ پر ہر قسم کی فوجی کارروائی روک دی گئی ہے۔
آرمینیا اور جمہوریہ آذربائیجان کے فوجیوں کے درمیان یکم اپریل سے ہونے والی جھڑپوں میں دونوں طرف کے دسیوں فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ آرمینیا اور جمہوریہ آذربائیجان کے درمیان قرہ باغ کا تنازعہ انیس سو اٹھاسی میں شروع ہوا اور انیس سو بانوے میں یہ فوجی جھڑپوں میں تبدیل ہو گیا جس کے نتیجے میں قرہ باغ اور جمہوریہ آذربائیجان کے سات شہروں پر آرمینیا نے قبضہ کر لیا۔
مئی انیس سو چورانوے میں دونوں ملکوں کے درمیان جنگ بندی قائم ہوئی لیکن اس تنازعے کے حل کے لیے روس فرانس اور امریکہ کی مشترکہ سربراہی میں یورپ کے سیکورٹی اور تعاون کے ادارے کے مینسک گروپ کے مقرر کیے جانے کے باوجود اس مسئلے کے حل کے لیے کوئی موثر اقدام نہیں کیا گیا ہے۔