پانامہ لیکس معاملہ، نوازشریف اپوزیشن کو مطمئن کرنے میں ناکام
پاکستان کے وزیراعظم نے پانامہ لیکس کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن کے ٹی او آر بنانے کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز پیش کی ہے جسے اپوزیشن نے مسترد کر دیا ہے۔
پیر کے روز قومی اسمبلی میں بیان دیتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا کہ ان کا دامن صاف ہے اور وہ ہر طرح کے احتسابی عمل سے گزرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے نام لیے بغیر اپوزیشن پر جوڈیشل کمیشن کے قیام کو ناکام بنانے کا الزام لگایا۔
میاں نواز شریف نے کہا کہ انہوں نے قوم سے خطاب میں سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنانے کا اعلان کیا تاہم بعد میں ایسا ماحول پیدا کیا گیا کہ یہ کمیشن نہ بن سکا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خاندان کے کاروباری اداروں نے 23 سال کے دوران تقریبا دس ارب روپے ٹیکس کی مدد میں ادا کیے ہیں۔
پاکستان کی اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم میاں نواز شریف کے بیان پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ایوان سے واک آوٹ کیا۔
پاکستان کی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ متحدہ اپوزیشن وزیراعظم کے خطاب سے مطمئن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے خطاب سے معاملہ مزید پیچیدہ ہو گیا ہے اور ان کے خطاب سے نئے سوالات نے جنم لیا ہے۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ وہ پانامہ لیکس کا معاملہ اب عوامی عدالت میں لے کر جائیں گے اوراب عوام ہی اس کا فیصلہ کریں گے۔