مذہب کے نام پرسعودیوں اورامریکیوں کی سیاست
پاکستانی عوام مذہبی اور دیگر عنوانات سے ناواقف ہیں، انہیں پتہ بھی نہیں کہ ہمارے صوبے میں کیا ہو رہا ہے کیا نہیں۔
کویٹہ کی جامع مسجد سفیر کے امام جماعت و جمعہ اور معروف اہلسنت عالم دین قاری عبدالرحمان نے کہا ہے کہ پاکستانی عوام مذہبی اور دیگر عنوانات سے ناواقف ہیں، انہیں پتہ بھی نہیں کہ ہمارے صوبے میں کیا ہو رہا ہے کیا نہیں، مذہب کے نام پر سعودیوں، عربوں اور امریکیوں کی سیاست ہو رہی ہے، اس چیز نے امن کو تباہ و برباد کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وہ تمام عالمی تنظیمیں جو مذہب و دین کے نام پر دہشتگردی میں ملوث ہیں موجود ہیں اور کام کر رہی ہیں، ان سب کے پیچھے سعودی عرب کا پیسہ، ایجنڈا، طاقت اور سیاست شامل ہے۔ حکومت ان طاقتوں کے سامنے بےبس ہے، کیوںکہ یہ طاقتیں سب سے پہلے حکومتوں کو خریدتی ہیں، بعد میں عوام پر کام کرتی ہیں۔ حکومت سے سرٹیفیکیٹ حاصل کرتی ہیں کہ مقامی سطح پر یہ لوگ ہمارے معاون و مددگار ہیں، آپ ان پر ہاتھ نہیں ڈالیں گے۔
قاری عبدالرحمان کا کہنا تھا کہ کچھ بھی نہیں ہوا، نیشنل ایکشن پلان کا ہمیں کوئی پتہ نہیں، ہمیں اتنا پتہ ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کی موجودگی میں بیرونی قوتوں کی سیاسی فکر اور مذہبی دعوت روز بروز بڑھ رہی ہے، یہاں پر بیرونی قوتوں کو جو مذہب کے نام پر دعوت دیتے ہیں، انہیں ٹیلی ویژن تک فراہم کرتے ہیں، ریڈیو فراہم کرتے ہیں، ان کے ذرائع ابلاغ قوی ہیں، بلوچستان کے لوگ سادہ ہیں، انہیں کچھ پتہ نہیں، مذہب کے نام پر جو دعوت و تبلیغ یہ دہشت گرد پھیلا رہے ہیں، یہ پاکستان کے مذہبی دہشتگرد جماعتوں کو استعمال کر رہے ہیں، سرمایہ دے رہے ہیں، ان کے دفاتر کھول رہے ہیں، مدرسے کھول رہے ہیں، انہیں مسجدیں بنا کر دے رہے ہیں، کنویں کھود کر دے رہے ہیں، یہ سب حکومت کے سامنے ہے، ایک حکومت جب اپنی ریاست کی حفاظت نہیں کرسکتی تو وہ نیشنل ایکشن پلان پر کیا کام کرسکتی ہے۔ نیشنل ایکشن پلان کی کوئی حیثیت نہیں ہے، جب تک خارجی قوتوں کی دخالت نہ روکی جائے۔
قاری عبدالرحمان نے کہا کہ پاکستانی حکمران تو سعودی عرب اورعرب امارات کے غلام ہیں، ان کی تو کوئی حیثیت ہی نہیں، ان میں حریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، وہ لوگ ٹرمپ کے اقدام کے خلاف سوچیں گے کہ جن کا نظریہ قرآن ہو، یہ لوگ ٹرمپ کے پیروکار ہیں، ٹرمپ عالم کفر کی نمائندگی کر رہا ہے اور ان کا قائد ہے، ان کے پاس پیسے، ڈالر ہے، طاقت ہے۔ سعودی عرب اپنے اقتدار کو بچانے کیلئے ٹرمپ کی حمایت کر رہا ہے یہ نہیں بچ سکے گا۔