Feb ۱۴, ۲۰۱۷ ۰۸:۵۸ Asia/Tehran
  • لاھور دھماکے کی مذمت

پاکستان کے صدر، وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف سمیت سیاسی اور مذھبی جماعتوں کے رہمناوں نے لاہور دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

پاکستان کے صدرممنون حسین اوروزیراعظم نوازشریف نے لاہور میں دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اورانتظامیہ کو دھماکے کے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

صدر مملکت نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ ریاست دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک یکسو ہے جب کہ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف ہمارا عزم متزلزل نہیں ہوگا اورقوم متحد ہے، ہم یہ جنگ پاک سرزمین کے تحفظ اور دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے  لڑرہے ہیں اوراس ناسور سے عوام کے تحفظ تک یہ جنگ جاری رہے گی۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے لاہور میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے معصوم جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

آرمی چیف نے انٹیلی جنس اداروں کو دہشت گردی میں ملوث عناصرکو بے نقاب کرکے مجرموں کی گرفتاری کے لیے کرداراداکرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار، چیرمین سینیٹ رضا ربانی، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، چاروں وزرائے اعلیٰ و گورنرزاوروفاقی وزرا سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

دوسری جانب پاکستان کی سیاسی اور مذھبی جماعتوں من جملہ تحریک انصاف،پیپلز پارٹی،مجلس وحدت مسلمین، جماعت اسلامی اور سنی اتحادکونسل نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت تکفیری دہشتگردوں کے خلاف کارروائی میں سنجیدہ ہوتی تو لاھور کا دھماکہ نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب تکفیری دہشتگرد گروہوں کا مرکز بن گیا ہے۔

لاہور میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے آئی جی پنجاب پولیس مشتاق سکھیرا نے بتایا کہ لاہور میں ہونے والا دھماکا خودکش حملہ تھا جس کی ذمہ داری جماعت الاحرار نے قبول کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خودکش حملہ شام 6 بج کر 10 منٹ پر ہوا، حملہ آور موقع کی تاک میں تھا  اور حملہ آور کو ڈی آئی جی ٹریفک احمد مبین کے گن مین نے روکنے کی کوشش کی جس پر اس نے خود کودھماکے سے اڑا لیا۔ کل کے دھماکے میں ڈی آئی جی ٹریفک لاہور احمد مبین اور ایس ایس پی زاہد گوندل سمیت 13 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔

 

ٹیگس