پاکستانی صدر، وزیراعظم اورسیاسی جماعتوں کی جانب سےسیہون دھماکے کی مذمت
صدر ممنون حسین، وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت دیگر نے لعل شہباز قلندر کی درگاہ میں دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔
صدر ممنون حسین، وزیراعظم نوازشریف، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار اور سابق صدر آصف زرداری سمیت دیگر سیاسی ومذہبی رہنماؤں نے لعل شہباز قلندرکی درگاہ میں خودکش حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ کسی ایک پرحملہ ہرشخص پرحملہ ہے جب کہ لعل شہباز قلندر پرحملہ ترقی پسند پاکستان کے مستقبل پرحملہ ہے لیکن ایسے واقعات ہمیں خوفزدہ یا تقسیم نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ صوفیائے کرام کے مزارات پر حملہ جناح کے پاکستان پربراہ راست حملہ ہے کیوں کہ قیام پاکستان میں صوفیائے کرام نے بہت اہم کردار ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند روز بہت مشکل گزرے ہیں، ہمیں عالمگیرانسانیت اور قومی شناخت کی بقا کی جدوجہد کے لیے متحد رہنا ہوگا جب کہ ملکی تحفظ کے لیے جو بھی اختیارمیں ہواکریں گے۔
دوسری جانب پیپلزپارٹی، مجلس وحدت مسلمین، تحریک انصاف، جماعت اسلامی، سنی اتحاد کونسل اور دیگر سیاسی اور مذھبی جماعتوں کے رہنماوں نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حضرت لعل شہبازقلندر کے مزارمیں دھماکا انتہائی افسوسناک واقعہ ہے، دہشت گردوں نے معصوم لوگوں کونشانہ بنا کراپنی بزدلی کاثبوت دیا ہے۔ کنہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وقت ضائع کئے بغیر تکفیری دہشتگردوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
درگاہ لعل شہباز قلندر میں خودکش حملے کے نتیجے میں اب تک 75 افراد جاں بحق اور 200 سے زائد زخمی ہیں جن میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہے۔
دھماکا کل شام 7 بجے اس وقت ہوا جب مزار میں دھمال جاری تھا اور اس کے احاطے میں سیکڑوں لوگ موجود تھے، دھماکا انتہائی زور دار تھا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی اور اس کے فوری بعد درگاہ میں مکمل طور پر دھواں پھیل گیا، دھماکے کے بعد مزار میں افراتفری مچ گئی جس سے متعدد افراد پیروں تلے بھی دب گئے جب کہ مزار کے بعض حصوں کو بھی نقصان پہنچا۔